ایم ایل سی سنیل کمار / آئی اے این ایس
پٹنہ: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ایم ایل سی سنیل کمار جمعرات کو اپنی رکنیت کی بحالی کے بعد بہار قانون ساز کونسل پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے فتح (وکٹری) کا نشان بنایا اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ سچ کی آواز بلند کرتے رہیں گے اور حکومت کے آمرانہ رویے کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گے۔
Published: undefined
سنیل کمار نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے انہیں انصاف دیا اور واضح کر دیا کہ کوئی بھی حکومت قانون سے بالاتر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی صرف ان کی نہیں بلکہ آر جے ڈی کے لاکھوں کارکنوں کی جیت ہے، جو ہر مشکل میں ان کے ساتھ کھڑے رہے۔
Published: undefined
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنیل کمار نے کہا کہ وہ درحقیقت آمرانہ طرز عمل کے شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے بہار کی حکومت پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ ریاست میں کرپشن اپنی انتہا پر پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، وہ ان کی آواز کو دبانے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ مظلوموں اور کسانوں کی آواز بلند کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔
Published: undefined
بجٹ پر اپنی رائے دیتے ہوئے سنیل کمار نے کہا کہ بہار کے عوام کو صرف کاغذی دعووں سے بہلایا جا رہا ہے۔ بجٹ میں ریاست کے کسانوں اور غریب عوام کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا، بلکہ انہیں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں قانون کی حکمرانی اور بدعنوانی پر بات کرنا اب بے معنی ہو چکا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ سنیل کمار کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی نقل اتارنے کے الزام میں بہار قانون ساز کونسل کی رکنیت سے محروم کر دیا گیا تھا۔ تاہم، 25 فروری کو سپریم کورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے ان کی رکنیت بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔ حالیہ دنوں میں بہار قانون ساز کونسل کے چیئرمین اویناش نارائن سنگھ نے ایوان میں اس کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق آر جے ڈی کے ایم ایل سی سنیل کمار کی رکنیت بحال کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined