تیجسوی یادو / آئی اے این ایس
بہار کے گیاجی میں ایک دیہاتی ڈاکٹر کو درخت سے باندھ کر اس قدر بے رحمی سے زد و کوب کیا گیا ہے کہ وہ اب زندگی و موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ واقعہ کے بعد پورے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ یہ دردناک واقعہ گیاجی ضلع کے گرپا تھانہ کا ہے۔ دراصل 3 جون کو متاثرہ کی ماں کا علاج کرنے کے لیے ایک دیہاتی ڈاکٹر ان کے گھر گئے تھے۔ اسی دوران تقریبا 10 بدمعاشوں نے ڈاکٹر کو پکڑ کر درخت سے باندھ دیا اور اس کی اس قدر پٹائی کہ وہ لہو لہان ہو گئے۔
Published: undefined
واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی پولیس نے فوری طور پر درخت سے بندھے ڈاکٹر کو آزاد کرایا اور کمیونٹی ہیلتھ سنٹر فتح پور میں داخل کرایا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے اسے مگدھ میڈیکل کالج اسپتال ریفر کر دیا۔ پولیس نے معاملے کی مختلف زاویے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ وہیں اس واقعہ پر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کر کے ریاستی وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’بہار میں طالبان سے بھی بدتر صورتحال ہے۔ گیا ضلع میں عصمت دری متاثرہ کی ماں کا علاج کرنے گئے ڈاکٹر کو ملزمان نے درخت سے باندھ کر بے رحمی سے پٹائی کر لہو لہان کر دیا۔‘‘
Published: undefined
تیجسوی یادو نے مزید لکھا کہ ’’20 سالوں کی بدعنوان این ڈی اے حکومت میں پولیس اور انتظامیہ جرائم کو روکنے، مجرموں کو پکڑنے، سزا اور انصاف دلانے میں پوری طرح ناکام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ قانون اپنے ہاتھوں میں لے رہے ہیں۔ بہار میں افراتفری کی صورتحال ہے، وزیر اعلیٰ بے ہوش ہیں، حکومت نشے میں ہے۔ افسران اور وزراء خزانہ لوٹنے میں مصروف ہیں اور انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔‘‘
Published: undefined
عصمت دری متاثرہ کی ماں نے بتایا کہ 4 سال قبل گاؤں کے 3 لوگوں نے اس کی لڑکی کے ساتھ عصمت دری کی تھی۔ اس معاملے میں ابھی مقدمہ چل رہا ہے، ایک ملزم کی گرفتاری ہو چکی ہے، بقیہ سب فرار ہے۔ متاثرہ کی ماں کے مطابق معاملہ کے بعد سے ہی تمام ملزمان مقدمہ واپس لینے کا دباؤ بھی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ منگل کو طبیعت خراب ہوئی تو علاج کے لیے گاؤں کے ڈاکٹر جتیندر یادو کو بلایا گیا۔ ڈاکٹر ابھی گھر میں پہنچے ہی تھے کہ ملزموں نے ڈاکٹر کی پٹائی شروع کر دی۔ ساتھ ہی ان لوگوں نے بھی الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر بھی اس معاملہ میں مدد کر رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined