قومی خبریں

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو بڑا جھٹکا، 15 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجے گئے

عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو لوک سبھا الیکشن میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے اور بی جے پی یہ سب سیاسی انتقام کے جذبے سے کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / تصویر: آئی اے این ایس

 

 دہلی آبکاری پالیسی سے متلعق منی لانڈرنگ کے معاملے میں گرفتار دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو آج عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ان کی ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد ای ڈی نے انہیں دہلی کی راؤز ایونیو عدالت میں پیش کیا۔ ای ڈی نے ان کی مزید ریمانڈ طلب نہیں کی جس کے بعد عالت نے انہیں 15 دنوں عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 21 مارچ کی رات کو گرفتار کیا تھا۔ اگلے دن یعنی 22 مارچ کو عدالت نے کیجریوال کو 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا۔ پھر 28 مارچ کو انہیں یکم اپریل تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا گیا تھا، اور آج دوسری ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد عدالت نے انہیں 15 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ کیجریوال اب 15 دنوں تک تہاڑجیل میں رہیں گے۔

Published: undefined

اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ دہلی آبکاری پالیسی کی تیاری اور اس کے نفاذ میں بدعنوانی ہوئی ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اس معاملے میں اہم سازشی قرار دیا ہے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور سنجے سنگھ اسی معاملے میں پہلے سے ہی جیل میں ہیں۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ دہلی شراب کی پالیسی سے کمائی گئی رقم کا استعمال عام آدمی پارٹی نے گوا اسمبلی انتخابات اور دیگر مقاصد کے لیے کیا ہے۔ وہیں عآپ نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ کیجریوال کو لوک سبھا الیکشن میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے اور بی جے پی سیاسی انتقام کے جذبے سے یہ سب کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined