قومی خبریں

بھوپال: گنیش وسرجن کے دوران المناک حادثہ، 11 افراد ہلاک

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں آج علی الصبح گنیش مورتی وسرجن کے دوران دو کشتیوں کے پلٹنے کے بعد 11 لوگوں کی موت ہو گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں آج علی الصبح گنیش مورتی وسرجن کے دوران دو کشتیوں کے پلٹنے کے بعد 11 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس معاملے میں ریاست حکومت نے المناک حادثے کی مجسٹريٹ سے جانچ کا حکم دیتے ہوئے سبھی مرنے والوں کے لواحقین کو 11-11 لاکھ روپے کی امدادی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

سرکاری ذرائع کے مطابق مقامی كھٹلاپورا گھاٹ پر پیش اس حادثہ کی مجسٹريٹ سے جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو 11-11 لاکھ روپے اور میونسپل کارپوریشن بھوپال نے دو دو لاکھ روپے کی امدادی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات کے لئے ریڈكراس سے 50-50 ہزار روپے کی الگ سے امدادی رقم دی ہے۔

Published: undefined

بھوپال میں آج علی الصبح ساڑھے چار بجے مسلسل بارش کے بیچ گنیش مورتی وسرجن کے دوران آپس میں جڑی ہوئی دو کشتیوں کے پلٹنے سے اس میں سوار ڈیڈھ درجن سے بھی زائد افراد ڈوب گئے تھے۔ ان میں سے چھ لوگوں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔ 11 لوگوں کی لاشیں برآمد کی جاچکی ہیں۔

Published: undefined

عینی شاہدین کے مطابق کشتی میں تقریباً 19 افراد سوار تھے۔ایس ڈی آر ایف اور ضلع پولیس دو اور لوگوں کی تلاش میں مصروف ہے۔ وزیر اعلی کمل ناتھ نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں حکومت ہر متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

Published: undefined

موقع پر موجود وزیر قانون پی سی شرما نے بتایا کہ کشتی میں ایک پوری اتسوسمیتی کے افراد سوار تھے۔ وہ جیسے ہی بڑی مورتی وسرجن کرنے لگے، کشتی اچانک پلٹ گئی۔بھوپال پولیس نے دونوں کشتیوں کے ڈرائیوروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

Published: undefined

وہیں اس حادثے میں اب تک ملی لاشوں کی بھی شناخت کر لی گئی ہے۔ مرنے والوں کی شناخت پرویز خان (15)، روہت موریہ (30)، کرن (16)، ہرش (20)، سنی ٹھاکرے (22)، راہل ورما (30)، وکی (28)، وشال (22)، ارجن شرما ( 18)، راہل مشرا (20) اور کرن (26) کے طور پر ہوئی ہے۔ سبھی نوجوان مقامی پپلانی علاقے کے رہنے والے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined