قومی خبریں

یوپی میں بھارت جوڑو یاترا: جاٹ لینڈ میں راہل کا جلوہ، ہر در سے ملی دعا

راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو مغربی اتر پردیش میں آج تیسرا دن ہے اور گزشتہ روز بدھ کو دوسرے دن بھی اسے بے مثال عوامی حمایت حاصل ہوئی

<div class="paragraphs"><p>بھارت جوڑو یاترا</p></div>

بھارت جوڑو یاترا

 

تیئس سالہ موہت چودھری ان نوجوانوں میں شامل تھے جنہوں نے راہل گاندھی سے صبح 7 بجے سب سے پہلے ملاقات کی۔ موہت نے بتایا کہ اگنی ویر فوجی بھرتی اسکیم نے نوجوانوں کے حوصلے پست کیے ہیں۔ بھرتی کے اس عمل سے نوجوانوں میں کافی مایوسی پائی جاتی ہے۔ موہت کے 5 ساتھیوں نے راہل گاندھی سے 25 منٹ تک بات کی۔ موہت نے بتایا کہ پہلی بار ملک کے کسی بڑے لیڈر نے ہمارا مسئلہ سنا ہے۔ راہل نے وعدہ کیا ہے کہ ان کی حکومت آنے پر اگنی ویر بھرتی کا عمل منسوخ کر دیا جائے گا اور بھرتی پہلے کے طریقہ کار پر کی جائے گی۔ موہت چودھری کا کہنا ہے کہ اگنی ویر بھرتی کے عمل کے بعد سینکڑوں مقامی نوجوان بہت مایوس ہوئے۔ راہل گاندھی سے مل کر وہ بہت خوش ہیں۔ راہل گاندھی ایک شاندار لیڈر ہیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو مغربی اتر پردیش میں آج تیسرا دن ہے اور گزشتہ روز بدھ کو دوسرے دن بھی اسے بے مثال عوامی حمایت حاصل ہوئی۔ بدھ کے روز ان کی یاترا صبح 6 بجے شروع ہوئی اور جاٹ اکثریتی علاقوں سے گزری جہاں انہیں غیر متوقع اور بے مثال پیار ملا۔ بڑوت میں دیر شام شدید سردی کے باوجود ہزاروں لوگوں کا ہجوم راہل گاندھی کے جلسہ کو توجہ سے سنتا رہا اور ان کی حوصلہ افزائی کرتا رہا۔ بھارت جوڑو یاترا سرور پور، بڑوت سے ہوتے ہوئے شاملی میں ایلم پہنچی جہاں اس نے رات کو آرام کیا۔ آج یعنی جمعرات کو راہل گاندھی کیرانہ کے راستے پانی پت ہریانہ میں داخل ہو جائیں گے۔

Published: undefined

بڑوت میں راہل گاندھی نے مفاد عامہ کے کئی مسائل پر بات کی جس کا عوام پر اثر نظر آیا۔ بڑوت کے 56 سالہ جوگیندر تیوتیا، جو جلسہ عام میں موجود تھے، نے کہا کہ انہوں نے پہلی بار راہل گاندھی کو روبرو سنا اور انہیں اس بات پر حیرانی تھی کہ راہل گاندھی صرف آدھی بازو والی ٹی شرٹ پہنے ہوئے تھے، جبکہ جوگیندر لوئی (بھاری چادر) میں بھی کانپ رہے تھے۔ انہوں نے کہا ’’راہل گاندھی نے ٹی شرٹ کے بارے میں جو کچھ کہا میں نے سنا، اس میں سچائی ہے۔ کسان سردی میں کھیتوں میں پانی چلاتے ہیں لیکن ان کا فرض انہیں سردی کا احساس نہیں ہونے دیتا۔ راہل گاندھی بہت سنجیدہ لیڈر ہیں، ان کے خلاف منفی پروپیگنڈہ چلایا گیا، اب صاف نظر آ رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں آر ایل ڈی کارکن سنیل کمار نے بھی حصہ لیا۔ سنیل آر ایل ڈی کا جھنڈا اٹھائے ہوئے تھے اور انہوں نے بڑوت میں راہل گاندھی کی قیادت میں نکلنے والی یاترا کا بھی خیر مقدم کیا۔ سنیل نے کہا کہ آر ایل ڈی لیڈر جینت چودھری کی اپیل کے بعد تمام کارکنوں نے بھارت جوڑو یاترا کا استقبال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حالانکہ راہل گاندھی اپوزیشن کی آواز ہیں اور کسانوں کے مسائل کو اٹھاتے رہتے ہیں۔ اسی لیے ہم انہیں پسند کرتے ہیں۔ اس یاترا کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے، پھر بھی ہم چاہتے ہیں کہ راہل گاندھی اور ہمارے لیڈر جینت چودھری مستقبل میں ساتھ رہیں۔

Published: undefined

باغپت کو آر ایل ڈی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ کسانوں کے رہنما اور ملک کے سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کی جائے پیدائش چھپرولی اسی ضلع میں ہے۔ بھارت جوڑو یاترا میں آر ایل ڈی کی شمولیت کے اس علاقے میں بہت سے سیاسی اثرات ہیں۔ آر ایل ڈی کے علاوہ بھیم آرمی کے 200 کارکنوں نے بھی بھارت جوڑو یاترا میں حصہ لیا۔ ان میں سے ایک وپن کٹاریہ نے بتایا کہ وہ بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد کی ہدایت پر یاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔ راہل گاندھی پورے ملک کے اہم مسائل پر بولتے ہیں۔ اب کوئی لیڈر مہنگائی، روزگار جیسے مسائل پر بات نہیں کرتا۔ ہم یہاں راہل گاندھی کو اپنی حمایت دینے آئے ہیں۔ انہوں نے ہماری برادری کے شخص کو کانگریس کا ریاستی صدر بنا کر بہتر کام کیا ہے۔

Published: undefined

بھارت جوڑو یاترا کے دوران 86 سالہ نشانہ باز دادی پرکاشو تومر توجہ کا مرکز رہیں۔ دادی نے کہا کہ آج ہر گھر اور ہر در سے راہل گاندھی کے لئے دعا دی جا رہی ہے کہ وہ ملک کے وزیر اعظم بنیں۔ راہل گاندھی اچھا کام کر رہے ہیں۔ وہ نفرت کو ختم کرنے اور بھائی چارے کو فروغ دینے کی بات کرتے ہیں جو سب سے اہم ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز راہل گاندھی نے 48 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ آج وہ جن راستوں سے گزریں گے وہ تمام مسلم اکثریتی علاقے ہیں۔ عالم دین مولانا اسامہ نے راہل گاندھی سے ملاقات کی اور کہا کہ راہل گاندھی جس نفرت کی سیاست کو ختم کرنے اور بھائی چارے کی فضا قائم کرنے کی بات کر رہے ہیں وہ وقت کی اہم ضرورت ہے، اس کے لیے وہ راہل گاندھی کو نیک خواہشات پیش کرتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined