قومی خبریں

بھارت جوڑو یاترا: لوگوں میں زبردست جوش و خروش، سول سوسائٹی کے علاوہ بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں کی شرکت

یاترا کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں کانگریس لیڈران ہی نہیں بڑی تعداد میں سول سوسائٹی کے لوگ بھی شامل ہیں۔ یاترا کی حوصلہ افزائی کے لیے عام لوگ گھروں کی چھتوں، دکانوں کے باہر اور چوک پر جمع ہو رہے ہیں

بھارت جوڑو یاترا  / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCIndia
بھارت جوڑو یاترا / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCIndia 

کنیا کماری: کانگریس کی 'بھارت جوڑو یاترا' کا آج چوتھا دن ہے۔ کنیا کماری کے ملگومدو میں صبح 7 بجے پرچم کشائی کی گئی۔ اس کے بعد راہل گاندھی سمیت دیگر لیڈروں نے چوتھے دن کی یاترا شروع کی۔ بھارت جوڑو یاترا کے حوالہ سے مقامی لوگوں میں کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے اور بڑی تعداد میں خواتین، بچے، بزرگ اور نوجوان اس میں شامل ہو رہے ہیں۔

اس یاترا کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں صرف کانگریس لیڈران ہی نہیں بلکہ سول سوسائٹی سے وابستہ افراد بھی شرکت کر رہے ہیں۔ یوگیندر یادو کے علاوہ پنکج پشکر، سچن راؤ، جیسے سول سوسائٹی سے وابستہ افراد اس یاترا میں شامل ہیں۔

Published: undefined

لوگ ’بھارت جوڑو یاتریوں‘ کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنے گھروں کی چھتوں پر، دکانوں کے باہر اور چوک میں جمع ہو رہے ہیں۔ اس دوران تمل ناڈو کے کنیا کماری کی سڑکیں کانگریس زندہ باد، راہل گاندھی زندہ باد کے نعروں سے گونج رہی ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی کے ساتھ چھوٹے بچے بھی ترنگا ہاتھ میں لے کر چل رہے ہیں۔

Published: undefined

بھارت جوڑو یاترا کے دوران راستے میں بچوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ سیلفیاں لیں اور ان سے ملاقات کر کے بہت خوش نظر آئے۔ نوجوان بھی راہل گاندھی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہے ہیں۔ اس دوران کچھ نوجوان ایسی ٹی شرٹ پہنے نظر آئے جن پر بے روزگاری کے حوالہ سے عبارت چھاپی گئی ہے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ پہلے دن سے اس یاترا میں ایک الگ تصویر بھی نظر آرہی ہے اور یاتریوں کے جوش و جذبے کو بلند رکھنے کے لیے رضاکارانہ طور پر طرح طرح کے فنون اور کرتب دکھائے جا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ ایک دن میں اوسطاً 22 سے 23 کلومیٹر چل رہی ہے اور پانچ ماہ کے دوران یہ یاترا 12 ریاستوں سے گزرتے ہوئے 3570 کلومیٹر کا فیصلہ طے کرے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined