قومی خبریں

بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے پھر دیا متنازعہ بیان، ’ماؤں‘ کو دی کھلی دھمکی

دلیپ گھوش نے ایک ریلی کے درمیان متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر الیکشن کے بعد اپنے بچوں کا چہرہ دیکھنا چاہتی ہیں تو ماں انھیں کنٹرول میں رکھیں۔‘‘

دلیپ گھوش، تصویر فیس بک
دلیپ گھوش، تصویر فیس بک 

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل زبانی جنگ انتہائی تیز ہو گئی ہے۔ خصوصاً بی جے پی اور ترنمول کانگریس لیڈران ایک دوسرے کے خلاف زہر اگلتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ انتخابی تشہیر اور ریلیوں کے درمیان کبھی قابل اعتراض بیانات دیے جا رہے ہیں، تو کبھی دھمکی آمیز لہجہ بھی اختیار کیا جا رہا ہے۔ اس درمیان اپنے متنازعہ بیانات کے لیے مشہور بی جے پی سربراہ دلیپ گھوش نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دے کر سیاسی گرمی بڑھا دی ہے۔ انھوں نے ایک ریلی کے دوران کہا کہ ’’ہمارے مخالفین ہمیں بتا رہے ہیں کہ ہمارا کھیل ختم ہو گیا ہے۔ لیکن میں انھیں بتا دوں کہ ہمارا کھیل جاری ہے۔ تیار رہو... اگر الیکشن کے بعد وہ اپنا چہرہ دیکھنا چاہتے ہیں تو ماؤں کو بولو کہ اپنے بچوں کو کنٹرول میں رکھیں۔ ہم مہذب ہیں اور قانون پر عمل کرتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کمزور ہیں۔‘‘

Published: undefined

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دلیپ گھوش نے یہ بھی کہا کہ ’’ہاں، کھیلا ہوب، کھیلا ہوب اور پریبرتن ہوب۔ ممتا دیدی کے بھائیوں کو بتا دوں کہ اس بار ریاست میں بی جے پی ہی حکومت بنائے گی۔ مجھے پتہ ہے کہ یاترا روکنے کی کوششیں ہوں گی، اس لیے میں آپ سے ملنے آیا ہوں۔ ہم یقینی کریں گے کہ آپ اپنے ووٹ ڈالنے میں کامیاب ہوں۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں روزانہ بی جے پی لیڈران اور ترنمول کانگریس لیڈران کے ذریعہ کوئی نہ کوئی ایسا بیان دیا جا رہا ہے جس پر سیاسی وبال پیدا ہو رہا ہے۔ ’جے شری رام‘ کے نام پر اور ’دیوی درگا‘ کی بے عزتی کے نام پر بھی خوب سیاست ہو رہی ہے۔ ایک طرف جے پی نڈا اور امت شاہ جیسے بی جے پی کے سرکردہ لیڈران ممتا بنرجی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، تو دوسری طرف ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بی جے پی لیڈروں کو جھوٹا اور فریبی ٹھہرانے کا کوئی موقع نہیں جانے دے رہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined