انجینئر رشید، تصویر آئی اے این ایس
دہلی ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر کے بارہمولا سے عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی 2 دنوں کی پیرول منظور کر لی ہے۔ ہائی کورٹ نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے انہیں 11 اور 13 فروری کے لیے ’حراستی پیرول‘ کی اجازت دی ہے۔ ساتھ ہی ہائی کورٹ نے رکن پارلیمنٹ کے سامنے کئی شرطیں بھی رکھ دی ہیں۔ واضح ہو کہ انجینئر رشید دہشت گردوں کی فنڈنگ کے ایک معاملے میں دہلی کے تہاڑ جیل میں قید ہیں۔
Published: undefined
جسٹس وکاس مہاجن کی بنچ نے انجینئر رشید کو پارلیمنٹ کے موجودہ بجٹ اجلاس میں شامل ہونے کے لیے 2 دن کی حراستی پیرول دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران انہیں پولیس سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور وہ موبائل فون یا انٹرنیٹ کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ پیرول کی مدت کے دوران رکن پارلیمنٹ میڈیا یا دیگر کسی سے بھی بات چیت نہیں کر سکتے ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ پیرول کے دوران رکن پارلیمنٹ لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے اپنی محدود ذمہ داریوں کے علاوہ کسی سے کوئی بات چیت نہیں کریں گے۔
Published: undefined
ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ انجنیئر رشید کو پولیس حراست میں تہاڑ جیل سے پارلیمنٹ لے جایا جائے گا اور پھر وہاں سے واپس لایا جائے گا۔ پارلیمانی اجلاس کے دوران جتنے وقت تک رشید وہاں موجود رہیں گے تب تک ان کی سیکورٹی کی ذمہ داری پارلیمنٹ کے سکریٹری جنرل کی ہوگی۔ واضح ہو کہ حراستی پیرول کے تحت کسی بھی قیدی کو مسلح پولیس فورس کے ذریعہ ملاقات کی جگہ لے جایا جاتا ہے۔ اس سے قبل عدالت نے 7 فروری کو حراستی پیرول پر اپنا حکم محفوظ رکھ لیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined