قومی خبریں

اعظم خان کی رہائی میں تاخیر، عدالت سے پروانہ جاری نہ ہونے پر حامیوں میں مایوسی

اعظم خان کی رہائی کا عمل تاخیر کا شکار ہو گیا۔ مرادآباد کورٹ سے رہائی کا پروانہ نہ ملنے کے سبب آج ان کی جیل سے رہائی مشکل ہے۔ شام یا کل تک رہائی ممکن، حامی انتظار میں پریشان

<div class="paragraphs"><p>اعظم خان / آئی اے این ایس</p></div>

اعظم خان / آئی اے این ایس

 

سیتاپور: سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق کابینی وزیر محمد اعظم خان کی رہائی ایک بار پھر التوا کا شکار ہو گئی ہے۔ اے بی پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، مرادآباد کورٹ سے رہائی کا پروانہ اب تک جاری نہیں ہوا ہے جس کے سبب ان کی آج جیل سے رہائی مشکل نظر آ رہی ہے۔ امکان ہے کہ اگر دوپہر دو بجے تک آن لائن پروانہ جاری ہو کر وائرلیس کے ذریعے سیتاپور جیل پہنچ گیا تو شام تک ان کی رہائی ممکن ہو سکے گی، بصورت دیگر انہیں کل تک انتظار کرنا ہوگا۔

Published: undefined

اعظم خان کو حال ہی میں الہ آباد ہائی کورٹ نے زبردستی قبضے کے ایک پرانے مقدمے میں ضمانت دی تھی۔ یہ ضمانت ملنے کے بعد ان کی رہائی کا راستہ صاف ہوتا دکھائی دیا تھا لیکن اسی دوران رامپور کورٹ نے جواہر یونیورسٹی سے متعلق ’اینمی پراپرٹی‘ معاملے میں نئی دفعات جوڑتے ہوئے انہیں 20 ستمبر کو طلب کر لیا۔ بعد میں یہ دفعات خارج کر دی گئیں جس سے قانونی رکاوٹ دور ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق، اعظم خان کے خلاف اب تک کل 104 مقدمات درج ہیں، جن میں سے 93 صرف رامپور کے ہیں۔ ان تمام مقدمات میں انہیں ضمانت مل چکی ہے۔ تاہم 2022 میں بھڑکاؤ تقریر کے ایک معاملے میں عدالت نے انہیں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اسی فیصلے کے بعد ان کی اسمبلی رکنیت بھی ختم ہو گئی تھی۔

Published: undefined

اعظم خان کو پہلی بار فروری 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں سب سے پہلے رامپور جیل بھیجا گیا۔ بعد میں حفاظتی وجوہات کی بنا پر انہیں سیتاپور جیل منتقل کر دیا گیا۔ مئی 2022 میں وہ ضمانت پر رہا ہو گئے تھے لیکن اکتوبر 2023 میں ایک مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بعد دوبارہ انہوں نے عدالت میں خودسپردگی کر دی اور پھر سے جیل چلے گئے۔ اس وقت بھی انہیں پہلے رامپور جیل بھیجا گیا اور بعد میں سیتاپور جیل منتقل کیا گیا۔

ان کی رہائی کو لے کر کارکنوں اور حامیوں میں زبردست جوش و خروش ہے، لیکن رہائی میں تاخیر سے مایوسی بھی بڑھ رہی ہے۔ جیل کے باہر صبح سے ہی بڑی تعداد میں سماج وادی پارٹی کے کارکن موجود ہیں جو اپنے لیڈر کے دیدار کے منتظر ہیں۔ کئی لوگوں نے پھول مالائیں اور ڈھول نگاڑے لے کر ان کے استقبال کی تیاریاں کر رکھی ہیں۔

Published: undefined

مقامی انتظامیہ نے کسی بھی ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ پولیس فورس جیل کے اطراف تعینات ہے اور حالات پر باریکی سے نظر رکھی جا رہی ہے۔

سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اعظم خان کی رہائی نہ صرف ان کے اہل خانہ اور حامیوں کے لیے راحت کا باعث ہوگی بلکہ اتر پردیش کی سیاست پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔ ان کی رہائی کے ساتھ ہی سماج وادی پارٹی کی حکمتِ عملی میں بھی نئی توانائی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined