قومی خبریں

اعظم خان کی اسمبلی رکنیت ختم ہونے کی اطلاع اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا نے انتخابی کمیشن کو دی

جمعرات کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے اعظم خان کو ہیٹ اسپیچ معاملے میں 3 سال کی سزا سنائی تھی، اس سزا کی وجہ سے ان کی اسمبلی رکنیت ختم ہو گئی ہے جس کی اطلاع آج انتخابی کمیشن کو بھیج دی گئی۔

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش کے رامپور واقع ایم پی-ایم ایل اے کورٹ سے 3 سال کی سزا ہونے کے بعد اعظم خان کی اسمبلی رکنیت ختم کر دی گئی ہے۔ اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا نے کورٹ کے حکم کی کاپی ملنے کے فوراً بعد اعظم خان کی رکنیت ختم کر دی اور اس کی اطلاع انتخابی کمیشن کو بھیج دی۔ ایسے میں اب رامپور اسمبلی میں آئندہ 6 ماہ میں ضمنی انتخاب کرایا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل جمعرات کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے اعظم خان کو ہیٹ اسپیچ معاملے میں تین سال کی سزا سنائی تھی۔ یہ معاملہ 2019 کے لوک سبھا انتخاب کے وقت کا ہے۔ الزام ہے کہ سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان نے رامپور کے مِلک اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی جلسہ میں مبینہ طور پر قابل اعتراض اور اشتعال انگیز بیان دیا تھا۔ اس پر کافی تنازعہ ہوا تھا اور اپوزیشن پارٹیوں نے بھی خوب ہنگامہ کیا تھا۔

Published: undefined

مذکورہ انتخابی جلسہ کے بعد بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے اعظم خان کے خلاف تھانہ میں شکایت دی تھی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے مِلک کوتوالی میں اعظم خان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیز تقریر کا معاملہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ رامپور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں چلی گئی تھی۔

Published: undefined

بہرحال، اشتعال انگیز تقریر معاملے میں سزا سنائے جانے کے بعد اعظم خان کے پاس اب اوپر عدالت میں جانے کا متبادل موجود ہے۔ ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ رامپور کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے جو سزا سنائی ہے اس میں اسی عدالت کو ضمانت دینے کا بھی حق ہے۔ ساتھ ہی اعظم خان اس فیصلے کے خلاف سیشن کورٹ میں جا سکتے ہیں۔ سیشن کورٹ میں انھیں 30 دنوں کے اندر عرضی داخل کرنی ہوگی۔ اگر وہاں سے بھی انھیں راحت نہیں ملی تو وہ ہائی کورٹ جا کستے ہیں اور اس کے بعد سپریم کورٹ جانے کا بھی ان کے پاس متبادل موجود ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined