
ممتا بنرجی / آئی اے این ایس
کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی کے زیرِ اقتدار ریاستوں میں بنگالی زبان بولنے والے مزدوروں کے ساتھ ہونے والے مبینہ مظالم پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگالی بولنے والے مہاجر مزدوروں اور ان کے خاندانوں کو جن مشکلات اور حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مغربی بنگال حکومت اس کی سخت مذمت کرتی ہے اور ایسے تمام متاثرہ خاندانوں کے ساتھ پوری مضبوطی سے کھڑی ہے۔
Published: undefined
وزیرِ اعلیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی کے زیرِ اقتدار ہر ریاست میں بنگالی زبان بولنے والے لوگوں کو ہراساں کیے جانے اور ان پر کیے گئے مظالم قابلِ مذمت ہیں۔ ان کے مطابق، جو خاندان دباؤ، خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہیں، انہیں حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ ممتا بنرجی نے واضح کیا کہ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں لگائی جا سکتی، تاہم اگر کسی واقعے میں موت واقع ہوتی ہے تو ریاستی حکومت مالی مدد فراہم کرے گی۔
Published: undefined
اوڈیشہ میں پیش آئے ایک حالیہ واقعے کا ذکر کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ وہاں جَنگی پور علاقے کے کچھ مہاجر مزدوروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ 24 دسمبر کو جَنگی پور کے سُوتی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان مہاجر مزدور کو سنبل پور میں مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس واقعے کے بعد مرشد آباد کے کئی مہاجر مزدور خوف کے باعث اوڈیشہ سے واپس اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔
Published: undefined
ممتا بنرجی نے اس واقعے کو دل دہلا دینے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑی ہے اور مرحوم کے اہلِ خانہ تک مالی مدد بھی پہنچائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام واقعات میں قصوروار افراد کی سخت مذمت کی جاتی ہے اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ وزیرِ اعلیٰ کے مطابق، بنگالی زبان بولنا کوئی جرم نہیں ہو سکتا اور کسی بھی شہری کو زبان یا شناخت کی بنیاد پر نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہے۔
Published: undefined
وزیرِ اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ جویل رانا کی موت کے معاملے میں سُوتی پولیس اسٹیشن میں زیرو ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور اب تک چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال پولیس کی ایک ٹیم تحقیقات کے لیے اوڈیشہ بھی روانہ کی گئی ہے تاکہ معاملے کی مکمل اور منصفانہ جانچ کی جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined