قومی خبریں

منی پور میں آسام رائفلز کے قافلے پر حملہ، دو فوجی ہلاک

کل شام نامعلوم بندوق برداروں نے نمبول سبل لائکئی کے قریب آسام رائفلز کے اہلکاروں کو لے جانے والی ٹاٹا 407 گاڑی پر فائرنگ کی۔ یہ قافلہ امپھال سے بشنوپور جا رہا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

 

منی پور کے بشنو پور ضلع میں جمعہ کی شام کو عسکریت پسندوں نے آسام رائفلز کے اہلکاروں پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ دو فوجی شہید اور پانچ زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ ریاست کے دارالحکومت امپھال سے تقریباً 16 کلومیٹر دور ریاست کے بشنو پور ضلع کے نمبول سبل لائکئی علاقے میں پیش آیا۔

Published: undefined

اطلاعات کے مطابق شام تقریباً 5:50 بجے آسام رائفلز کی گاڑی امپھال سے بشنو پور جا رہی تھی کہ اچانک چار سے پانچ مسلح جنگجوؤں نے اہلکاروں کی گاڑی پر فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ اتنی شدید تھی کہ فوجیوں کے پاس پوزیشن لینے کا وقت بھی نہیں تھا۔ تاہم، فوجیوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور پرہجوم علاقے میں شہری ہلاکتوں کو روکنے کے لیے فوری طور پر جوابی کارروائی نہیں کی۔

Published: undefined

حملے میں شہید ہونے والے فوجیوں کی شناخت نائیک صوبیدار شیام گرونگ اور رائفل مین کیشپ کے بطور ہوئی ہے۔ زخمی فوجیوں کو امپھال کے ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں داخل کرایا گیا ہے۔ فوجیوں میں سے ایک این این نوگتھون نے بتایا کہ حملہ آوروں نے اچانک گولی چلا دی، لیکن فوجیوں نے فوری طور پر جوابی کارروائی نہیں کی کیونکہ یہ واقعہ ایک پرہجوم علاقے میں پیش آیا اور شہریوں کے جانی نقصان کا خطرہ تھا۔

Published: undefined

پولیس اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے بڑی تعداد میں کارتوس برآمد کر لیے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور حملے کے بعد قریبی گھنے علاقے میں فرار ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں کومبنگ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

Published: undefined

جس علاقے میں یہ حملہ ہوا وہ آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ  (افسپا)کے تحت نہیں آتا۔ فی الحال، AFSPA تقریباً پورے منی پور میں نافذ ہے، لیکن وادی کے پانچ اضلاع کے 13 تھانوں کے علاقے اس سے باہر ہیں۔ نمبول ان علاقوں میں سے ایک ہے۔ اس سے یہ سوالات اٹھتے ہیں کہ آیا حملہ آوروں نے جان بوجھ کر ایسی جگہ کا انتخاب کیا جہاں سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کی قانونی حدود زیادہ ہوں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ منی پور میں دو سال سے زیادہ عرصے سے امن واپس نہیں آیا ہے۔ مئی 2023 میں شروع ہونے والے میتی اور ککی برادریوں کے درمیان نسلی تنازعہ میں کم از کم 260 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں اور ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ اس سال فروری میں، ریاست میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور تشدد کے درمیان، اس وقت کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے استعفیٰ دے دیا، جس کے نتیجے میں ریاست میں صدر راج نافذ ہوگیا۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined