قومی خبریں

چھٹھ پوجا: کیجریوال نے لیفٹننٹ گورنر کو لکھا خط، پوجا کی اجازت دینے کا مطالبہ

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ میٹنگ بلانے اور آئندہ تہوار کے لیے انتظام کرنے کی گزارش کی ہے۔

اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی
اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی 

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعرات کو لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو خط لکھ کر قومی راجدھانی دہلی میں کووڈ-19 پروٹوکول پر سختی سے عمل کرتے ہوئے چھٹھ پوجا تقریب کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خط میں لکھا ہے کہ ’’دہلی میں گزشتہ تین مہینوں سے کووڈ کے معاملے کنٹرول میں ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں چھٹھ پوجا تقریب کو کووڈ-19 ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے اجازت دینی چاہیے۔‘‘

Published: undefined

اروند کیجریوال نے کہا کہ پڑوسی ریاستوں اتر پردیش، ہریانہ اور راجستھان نے بھی محفوظ طریقے سے تہوار منانے کا راستہ اختیار کیا ہے۔ کیجریوال نے بیجل سے دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) کے ساتھ میٹنگ بلانے اور آئندہ تہوار کا انتظام کرنے کی گزارش کی ہے۔

Published: undefined

دہلی حکومت کے فیصلے کے خلاف بی جے پی لگاتار حکومت کی تنقید کر رہی ہے۔ اسی کو لے کر دہلی اور مرکز دونوں سرکاروں کے درمیان خطوط کی جنگ شروع ہو گئی ہے اور کیجریوال کی سول لائنس رہائش کے باہر ایک مظاہرہ بھی ہوا تھا جہاں منوج تیواری کو پانی کی بوچھار کی وجہ سے چوٹ لگ گئی تھی، اور پھر انھیں صفدر جنگ اسپتال میں داخل کرانا پڑا تھا۔

Published: undefined

یہ سیاسی جنگ ڈی ڈی ایم اے کے ستمبر کے حکم کے بعد شروع ہوئی ہے، جس میں انھوں نے تہوار کو وبا کے سبب گھروں میں کم اہمیت کے ساتھ منانے کی ہدایت دی تھی۔ اس سے قبل تیواری نے کہا تھا کہ وہ بہار، جھارکھنڈ اور اتر پردیش کے ساتھ ساتھ اتراکھنڈ کے کچھ حصوں میں سب سے مقبول تہوار منانے کے ڈی ڈی ایم اے کے حکم کی خلاف ورزی کریں گے۔

Published: undefined

اس درمیان عآپ نے اس ایشو پر سیاست کرنے کے لیے بھگوا پارٹی کے لیڈر کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’لوگوں کی صحت اور زندگی ہمارے لیے سب سے اہم ہے۔ ہمیں افسوس ہے کہ بی جے پی اس پر گندی سیاست کر رہی ہے۔ بی جے پی کو لوگوں کی جان سے کوئی مطلب نہیں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ چھٹھ پوجا اس سال 10 نومبر کو ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined