قومی خبریں

جمنا میں زہر: اروند کیجریوال سے الیکشن کمیشن کا جواب طلب، کل صبح 11 بجے تک کی مہلت

اروند کیجریوال کے جمنا کے پانی میں زہر والے بیان پر الیکشن کمیشن نے پانچ سوالات کے جوابات طلب کیے ہیں۔ ان پر حقائق کے ساتھ وضاحت دینے کا دباؤ بڑھ رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال (فائل)/ ویڈیو گریب</p></div>

اروند کیجریوال (فائل)/ ویڈیو گریب

 

نئی دہلی: دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کے جمنا کے پانی میں زہر ملانے کے بیان پر تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ الیکشن کمیشن نے کیجریوال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے پانچ سوالات پر وضاحت مانگی ہے۔ کمیشن نے انہیں ان سوالات کے جوابات جمع کرانے کے لیے کل صبح 11 بجے تک کی مہلت دی ہے۔

Published: undefined

الیکشن کمیشن نے جن سوالات کے جواب طلب کیے ہیں، وہ یہ ہیں:

1. ہریانہ حکومت نے جمنا میں کون سا زہر ملایا؟

2. زہر کی مقدار، نوعیت اور اس کے اثرات کے ثبوت کیا ہیں؟

3. زہر کہاں پایا گیا تھا؟

4. دہلی جل بورڈ کے کن انجینئروں نے زہر کہاں اور کیسے شناخت کی؟

5. زہریلے پانی کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟

Published: undefined

اروند کیجریوال نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہریانہ حکومت کی جانب سے دہلی کو فراہم کیا جانے والا پانی انتہائی آلودہ اور زہریلا ہے۔ ان کے مطابق، یہ پانی اتنا آلودہ ہے کہ دہلی کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس بھی اسے صاف کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ کیجریوال نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی دہلی کے عوام کو اجتماعی طور پر نقصان پہنچانا چاہتی ہے، مگر ان کی حکومت ایسا نہیں ہونے دے گی۔

Published: undefined

کیجریوال کے اس بیان پر بی جے پی نے شدید ردعمل دیا تھا اور ان کے الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔ جبکہ کانگریس کا کہنا تھا کہ کیجریوال نے جھوٹے الزامات عائد کئے ہیں اور اگر اس میں ذرا سی بھی سچائی ہے تو انہیں قانونی چاراجوئی کرنی چاہئے تاکہ ہریانہ حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکے۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان سے اپنے دعوے کے ثبوت فراہم کرنے کو کہا تھا۔

کیجریوال نے اپنے جواب میں دہلی جل بورڈ کے سی ای او کے ایک خط کا حوالہ دیا اور وضاحت پیش کی کہ ان کے بیانات ایک شہری مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے دیے گئے تھے۔ تاہم، کمیشن نے مزید وضاحت کے لیے پانچ اہم سوالات پر وضاحت مانگی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined