قومی خبریں

اے ایم یو وائس چانسلر انتخاب کے عمل پر تنازعہ، الہ آباد ہائی کورٹ پہنچا معاملہ، آج ہوگی سماعت

الہ آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں اے ایم یو کے وی سی کی اہلیہ کا نام شارٹ لسٹ کئے جانے کے بعد انتخابی عمل کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، تصویر آئی اے این ایس
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، تصویر آئی اے این ایس 

الہ آباد: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے انتخاب کے عمل کو چیلنج کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ اس معاملے پر جمعرات کو یعنی آج الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے۔ یہ درخواست جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر سید افضل مرتضیٰ رضوی نے دائر کی ہے۔

Published: undefined

الہ آباد ہائی کورٹ میں داخل کی گئی درخواست میں وی سی کی اہلیہ کا نام شارٹ لسٹ ہونے کے بعد انتخابی عمل کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ قائم مقام وی سی محمد گلریز کی زیر صدارت ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں ان کی اہلیہ کا نام شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ عرضی کے ذریعے الزام لگایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے اے ایم یو گورننگ باڈی کی میٹنگ میں وی سی کے عہدے کے لیے آخری تین امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا، جس میں کارگزار وائس چانسلر کی اہلیہ کا نام بھی شامل ہے۔

Published: undefined

قائم مقام وی سی محمد گلریز کی اہلیہ نعیمہ خاتون اے ایم یو کے خواتین کالج کی پرنسپل ہیں۔ انہیں اے ایم یو کورٹ گورننگ باڈی کے ارکان سے 50 ووٹ ملے۔ دیگر دو شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں سابق ڈین فیکلٹی آف میڈیسن، اے ایم یو ایم عروج ربانی کو 61 ووٹ ملے، جبکہ مشہور ماہر قانون فیضان مصطفی اور نیشنل لاء یونیورسٹی نلسار کے سابق وی سی کو 53 ووٹ حاصل ہوئے۔ جسٹس وکاس کی سنگل بنچ اس کیس کی سماعت کرے گی۔

Published: undefined

وہیں، سینئر وکیل کا کہنا ہے کہ اے ایم یو میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے جو وی سی کو کسی میٹنگ کی صدارت کرنے یا ووٹ دینے سے روکتا ہو، جس میں ان کی اہلیہ کا نام بھی انتخاب کے امیدواروں میں شامل ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ جو بھی نام شارٹ لسٹ کیے جائیں گے، وہ صدر دروپدی مرمو کو بھیجے جائیں گے، کیونکہ وہ یونیورسٹی کی ویزیٹر ہیں۔ صدر دروپدی مرمو اے ایم یو کے وی سی کے عہدے کے لیے نام کا انتخاب کریں گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined