قومی خبریں

امرت پال سنگھ کی بھیس بدل کر نیپال کے راستے پاکستان فرار ہونے کی کوشش، پاک نیپال سرحد پر سیکورٹی بڑھا دی گئی

امرت پال اب بھیس بدل کر نیپال کے راستے پاکستان فرار ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔ مرکز کی جانب سے بی ایس ایف کو ہند-پاک سرحد اور ایس ایس بی کو ہند-نیپال سرحد پر ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: پنجاب پولیس ابھی تک ’وارث پنجاب دے‘ تنظیم کے سربراہ اور خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ کو پکڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس مسلسل امرت پال کو تلاش کر رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے امرت پال کے کپڑوں اور کچھ ہتھیاروں کے ساتھ ایک بریزا کار بھی ضبط کر لی ہے۔ اس سب کے درمیان خبر ہے کہ امرت پال پنجاب سے فرار ہو گیا ہے اور اب نیپال کے راستے پاکستان فرار ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔

Published: undefined

اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس بھی الرٹ ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نیپال اور پاکستان کی سرحد پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ایس ایس بی اور بی ایس ایف کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ امرت پال اپنے کپڑے اور حلیہ بدل کر پنجاب سے فرار ہو گیا ہے۔

Published: undefined

پنجاب پولیس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امرت پال اب بھیس بدل کر نیپال کے راستے پاکستان فرار ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔ پنجاب پولیس کی اپیل پر مرکز نے بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کو ہند-پاک سرحد سشستر سیما بال (ایس ایس بی) کو اور ہند-نیپال سرحد پر ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

Published: undefined

امرت پال سنگھ وارث پنجاب دے تنظیم کے سربراہ ہیں، جسے اداکار دیپ سدھو نے تشکیل دی تھی۔ دیپ سدھو کی گزشتہ سال فروری میں ایک سڑک حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ دیپ سدھو لال قلعہ تشدد کا بھی ملزم تھا۔ دیپ سدھو کی موت کے بعد دبئی سے واپس آنے والے امرت پال سنگھ نے تنظیم کی ذمہ داری سنبھالی۔

Published: undefined

دیپ سدھو کی موت کے بعد 'وارث پنجاب دے' نے ویب سائٹ بنائی اور لوگوں کو جوڑنا شروع کیا۔ اس تنظیم کے ذریعے دیپ سدھو نے پنجاب کے حقوق کی لڑائی کو آگے بڑھانے کا مقصد بتایا تھا۔ اور یہ بھی کہا کہ 'وارث پنجاب دے' تنظیم کسی سیاسی ایجنڈے پر نہیں چلے گی لیکن سیاست سے اس کے تعلقات ہیں اور خالصتان کا مطالبہ کرنے والے لوگ اس سے جڑرہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined