قومی خبریں

پنجاب: این ڈی اے میں شامل اکالی دل نے شہریت قانون کے خلاف قرارداد کی حمایت کی

شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کا اثر این ڈی اے پر بھی پڑنے لگا ہے۔ اکالی دل نے پنجاب اسمبلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قراردا د کی حمایت کی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پنجاب اسمبلی میں اس وقت ایک غیر معمولی صورتحال سامنے آئی جب پنجاب حکومت کی جانب سے ریاستی وزیر برہم مہندرا نے اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف قرارداد پیش کی اور اس قراردا کی حمایت این ڈی اے کی اہم اور سب سے پرانی اتحادی پارٹی شرومنی اکالی دل نے کی۔ واضح رہے کہ اکالی دل نہ صرف این ڈی اے کی سب سے پرانی اتحادی جماعت ہے بلکہ اس نے پارلیمنٹ میں اس قانون کی حمایت کی تھی اور اس کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

Published: undefined

آج پنجاب اسمبلی میں ریاستی وزیر برہم مہندرا نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’پارلیمنٹ نے جو شہریت ترمیمی قانون بنایا ہے اس سے پورے ملک میں ناراضگی اور بے چینی پیدا ہو گئی ہے۔ پنجاب ریاست جہاں پر امن ہے اور سماج کے تمام طبقات ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں وہاں بھی اس قانون کے خلاف بے چینی نظر آ رہی ہے۔‘‘ قابل ذکر بات یہ ہے کہ شرومنی اکالی دل جس نے پارلیمنٹ میں اس قانون پر حکومت کی حمایت کی تھی اس نے اسمبلی میں اس قانون کے خلاف قرارداد کی حمایت کی ہے۔ اکالی دل کے رہنما بکرم مجیتھیا نے کہا کہ ’’اگر عوام کو اپنی پیدائش کے بارے میں بتانے کے لئے قطار میں کھڑا ہونا پڑے گا تو ہم اس قانون کے خلاف ہیں۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ پنجاب میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد اس دن پیش ہوئی ہے جس دن مرکزی وزارت داخلہ میں 2020 کی مردم شماری اور این پی آر کے تعلق سے غور و خوص کر نے کے لئے میٹنگ ہو رہی ہے۔ اس میٹنگ میں ریاستوں کے چیف سکریٹری اور مردم شماری کے ڈائریکٹرس شرکت کر رہے ہیں۔حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ این پی آر دراصل این آر سی سے پہلے کا قدم ہے۔

Published: undefined

پنجاب سے پہلے کیرالہ اسمبلی نے بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد پاس کر چکی ہے۔ اسی طرح ابھی کئی اور ریاستیں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد پاس کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہیں۔ اکالی دل کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد کی حمایت کرنے کا مطلب ہے کہ این ڈی اے میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ اس سے پہلے شیو سینا این ڈی اے سے علیحدہ ہو چکی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined