فائ تصویر آئی اے این ایس
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی خواتین ونگ 'راشٹرا سیویکا سمیتی' کے ایک پروگرام میں مہاراشٹرا کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی اہلیہ رکن پارلیمنٹ سنیترا پوار کی شرکت نے سیاسی حلقوں میں بحث چھیڑ دی ہے۔ اس کا اہتمام کنگنا رناوت کی رہائش گاہ پر کیا گیا تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی ہے۔ ان تصویروں میں سنگھ کے پروگرام میں سنیترا پوار کے آنے پر کئی لوگوں نے سوال اٹھائے ہیں۔
Published: undefined
اجیت پوار ناگپور کے ریشم باغ جانے سے گریز کر تے رہے ہیں۔ تاہم اب ان کی اہلیہ اور ایم پی سنیترا پوار راشٹریہ سیویکا سمیتی کے اجلاس میں شرکت کرکے موضوع بحث بن گئی ہیں۔ 20 اگست کو، کنگنا رناوت نے X پر پوسٹ کیا، "آج 'راشٹر سیویکا سمیتی' خواتین کے ونگ کا میری رہائش گاہ پر اہتمام کیا گیا تھا۔ ہم مل کر سناتن اقدار، ہندو ثقافت اور قومی شعور کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ ہم سب نے انسانی خدمت، قوم کی تعمیر اور تحفظ کے لیے کام جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔‘
Published: undefined
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار) کے رہنما اور رکن اسمبلی روہت پوار نے آر ایس ایس کے پروگرام میں سنیترا پوار کی شرکت پر اجیت پوار کی پارٹی پر تنقید کی ہے۔ روہت پوار نے اسے دو رخی سیاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف اجیت پوار شیوا، ساہو، پھولے، امبیڈکر اور یشونت راؤ چوان کا نام لیتے رہتے ہیں، دوسری طرف ان کے نمائندے آر ایس ایس کی میٹنگوں میں جاتے ہیں۔ روہت پوار نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ اجیت پوار پر کسی قسم کا دباؤ ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
جب نامہ نگاروں نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے ان کی اہلیہ سنیترا پوار کے وردھا ضلع کے دورے کے دوران آر ایس ایس کے ایک پروگرام میں شرکت کے بارے میں پوچھا تو نائب وزیر اعلیٰ نے طنزیہ انداز میں جواب دیا، "میں پوچھتا ہوں، مجھے نہیں معلوم۔ مجھے منٹ منٹ نہیں معلوم کہ میری بیوی صبح سے شام تک کہاں جاتی ہے۔ آپ نے پوچھا ہے۔ اب میں پوچھتا ہوں، کیوں، کہاں گئی؟"
Published: undefined
سنیترا پوار نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے اپنی وضاحت دی، "ایک میٹنگ میں میری موجودگی کے بارے میں ایک بحث چل رہی ہے، جس کے تعلق سے میں یہ واضح کرنا چاہوں گی کہ اس کے پیچھے کوئی سیاسی مقصد نہیں تھا، دیگر خواتین ارکان پارلیمنٹ بھی اس میں موجود تھیں۔ راجیہ سبھا کی رکن ہونے اور بارامتی میں طویل عرصے سے سماجی کام کرنے کی وجہ سے، میں یہ جاننے کے لیے بے چین ہوں کہ مختلف تنظیموں کے خواتین ونگ کیا کیا کرتے ہیں اس لئے ان کے کاموں کو سمجھنے کے لیے وہاں گئی تھی۔ اس وقت جب مجھ سے بات کرنے کو کہا گیا تو میں نے صرف دو الفاظ میں اپنی بات رکھی۔ میری موجودگی کا کوئی سیاسی مطلب نہیں تھا بس میرا مقصد خواتین کی حوصلہ افزائی تھا اور رہے گا ۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined