ایئر انڈیا / آئی اے این ایس
نئی دہلی: ایئر انڈیا نے جمعہ کو چار بین الاقوامی اور چار گھریلو پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے اس فیصلے کی وجوہات میں طیاروں کی مرمت، خراب موسم، فضائی حدود پر عارضی پابندیاں اور آپریشنل مسائل کو قرار دیا ہے۔ ایئرلائن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ متاثرہ مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ وہ اپنی منزل تک جلد پہنچ سکیں۔
Published: undefined
منسوخ کی جانے والی بین الاقوامی پروازوں میں دبئی سے چنئی (AI-906)، دہلی سے میلبورن (AI-308)، میلبورن سے دہلی (AI-309) اور دبئی سے حیدرآباد (AI-2204) شامل ہیں۔ جبکہ گھریلو پروازوں میں پونے سے دہلی (AI-874)، احمد آباد سے دہلی (AI-456)، حیدرآباد سے ممبئی (AI-2872) اور چنئی سے ممبئی (AI-571) شامل ہیں۔
ایئر انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ مسافروں کو پرواز کی منسوخی کی صورت میں مکمل رقم کی واپسی یا متبادل تاریخوں میں نئی بکنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ کمپنی نے مشورہ دیا ہے کہ مسافر اپنی پرواز کی موجودہ صورتحال ایئرلائن کی ویب سائٹ پر چیک کریں یا کسٹمر کیئر نمبروں 011-69329333 اور 011-69329999 پر رابطہ کریں۔
Published: undefined
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر آیا ہے جب ایئر انڈیا نے گزشتہ روز بھی اعلان کیا تھا کہ 21 جون سے 15 جولائی کے درمیان 16 بین الاقوامی راستوں پر پروازوں کی تعداد کم کی جائے گی اور تین غیر ملکی مقامات پر پروازیں عارضی طور پر معطل رہیں گی۔
یاد رہے کہ 12 جون کو ایک خطرناک طیارہ حادثہ پیش آیا تھا جس میں 241 مسافر اور تقریباً 29 زمینی عملہ ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعہ کے بعد ایئر انڈیا نے حفاظتی اقدامات کے تحت طیاروں کی سخت جانچ شروع کی ہے، جس کے سبب پروازیں متاثر ہو رہی ہیں۔
Published: undefined
ایئر لائن نے کہا ہے کہ وہ 21 جون سے ہر ہفتے 38 بین الاقوامی پروازیں کم کرے گی۔ دہلی- نیروبی، امرتسر- لندن گیٹوک اور گوا- لندن گیٹوک جیسے روٹس پر پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ شمالی امریکہ، یورپ، آسٹریلیا اور مشرق بعید کے شہروں کے لیے بھی کئی بین الاقوامی پروازیں متاثر ہوں گی۔ ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ یہ تمام اقدامات مسافروں کی حفاظت اور بہتر سروس فراہم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر بشکریہ آس محمد کیف
تصویر: پریس ریلیز