قومی خبریں

کسان احتجاج: بی جے پی کا زرعی بل ’ایسٹ انڈیا کمپنی‘ کی یاد دلاتا ہے، پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’کسانوں سے ایم ایس پی چھین لی جائے گی اور انہیں کنٹریکٹ فارمنگ کے ذریعے کھرب پتیوں کا غلام بننے پر مجبور کیا جائے گا‘‘

تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی
تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی 

نئی دہلی: ملک بھر کے کسانوں زراعت سے متعلق بلوں کے خلاف احتجاج میں آج ’بھارت بند‘ کا اہتمام کر رہے ہیں۔ پنجاب اور ہریانہ سمیت دیگر ریاستوں کے کسان گزشتہ کئی دنوں سے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں لیکن حکومت ان سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی۔

Published: 25 Sep 2020, 12:11 PM IST

اپوزیشن جماعتوں بھی بلوں کے خلاف کسانوں کے شانہ بشانہ نظر آ رہی ہیں اور حکومت کا محاصرہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کانگریس نے بھارت بند میں کسانوں اور مزدوروں کے حق میں کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثنا، کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔

Published: 25 Sep 2020, 12:11 PM IST

پرینکا گاندھی نے جمعہ کے روز اپنے ٹویٹ میں لکھا، "کسانوں سے ایم ایس پی چھین لی جائے گی۔ انہیں کنٹریکٹ فارمنگ کے فارمنگ کے ذریعہ کھرب پتیوں کا غلام بننے پر مجبور کیا جائے گا۔ نہ قیمت ملے گی اور نہ ہی عزت و احترام۔ کسان اپنے ہی کھیت پر مزدور بن جائے گا۔ بی جے پی کا زرعی بل ’ایسٹ انڈیا کمپنی‘ راج کی یاد دلاتا ہے۔ ہم یہ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔‘‘

Published: 25 Sep 2020, 12:11 PM IST

وہیں، کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، "پیٹ میں انگارے اور دل میں طوفان لئے ملک کا انداتا کسان تقدیر ساز کھیت مزدور بھارت بند کرنے پر مجبور ہے۔ متکبر مودی حکومت کو نہ تو ان کے دل تکلیف نظر آتی اور نہ ہی ان کی روح کی۔ آئیے، بھارت بند میں کسانوں اور مزدوروں کے ساتھ کھڑے ہوں، جدوجہد کا عہد کریں۔‘‘

Published: 25 Sep 2020, 12:11 PM IST

واضح رہے کہ بھارتیہ کسان یونین سمیت کسانوں کی مختلف تنظیمیں بھارت بند میں شامل ہیں۔ کسان تنظیموں کو کانگریس، آر جے ڈی، سماج وادی پارٹی، اکالی دل، عآپ، ٹی ایم سی سمیت متعدد سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ پنجاب کے کسان گزشتہ روز سے تین روزہ ریل روکو تحریک چلا رہے ہیں۔ وہاں کے کسان ریلوے ٹریک پر ڈٹے ہیں اور بل واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Published: 25 Sep 2020, 12:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 25 Sep 2020, 12:11 PM IST