قومی خبریں

اگنی پتھ پر ہنگامہ: 2 افراد کی موت، بہار کی نائب وزیر اعلیٰ کے گھر پر حملہ، ریلوے کو 40 کروڑ روپے کا نقصان

وزیر ریل اشونی ویشنو نے مظاہرین طلبا و نوجوانوں سے گزارش کی ہے کہ وہ مسائل کا حل بات چیت سے نکلوانے کا راستہ اختیار کریں اور ملک کی ملکیت کا نقصان نہ کریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اگنی پتھ اسکیم کو لے کر پورے ملک میں ہنگامہ جاری ہے۔ مرکزی حکومت کی اس اسکیم کو نوجوان طبقہ کسی بھی حال میں قبول نہیں کرنا چاہتا اور مودی حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اسے واپس لیا جائے۔ جمعہ کے روز ملک کے الگ الگ حصوں میں نوجوانوں کے مظاہرے نے خطرناک شکل اختیار کر لیا۔ بہار، اتر پردیش، ہریانہ، تلنگانہ، مغربی بنگال سمیت کئی ریاستوں میں ریلوے سمیت مختلف پبلک پراپرٹیز کو نقصان پہنچایا گیا۔کچھ مقامات پر ٹرین کے ڈبوں کو مظاہرین نے نذرِ آتش بھی کیا۔ آئیے جانتے ہیں اس اگنی پتھ اسکیم کے تعلق سے ہو رہے مظاہرے کی 7 بڑی باتیں۔

Published: undefined

  1. بہار میں دو، اتر پردیش اور تلنگانہ میں ایک ایک ٹرینوں میں آگ لگائے جانے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ فوج میں بھرتی کی امید لگائے نوجوانوں نے بہار کے لکھی سرائے میں نئی دہلی-بھاگلپور وکرم شلا ایکسپریس اور سمستی پور میں نئی دہلی-دربھنگہ بہار سمپرک کرانتی ایکسپریس کے ڈبوں میں آگ لگا دی۔ پٹنہ میں مظاہرین نے بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ رینو دیوی کے گھر پر حملہ بھی کیا۔

  2. بہار کے اے ڈی جی نظامِ قانون سنجے سنگھ نے کہا کہ کچھ سماج دشمن عناصر احتجاجی مظاہرے میں شامل ہوئے جس کی وجہ سے تشدد کا ماحول بن گیا۔ میں سبھی سے اپیل کرتا ہوں کہ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ انھوں نے بتایا کہ 24 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور اب تک 125 سے زائد لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ بہار میں مظاہرے کے دوران تشدد میں ایک شخص کی موت بھی ہو گئی ہے۔ اس درمیان بہار کے 12 اضلاع میں 19 جون تک انٹرنیٹ خدمات بند رہے گی۔ آج سے کیمور، بھوجپور، اورنگ آباد، روہتاس، بکسر، نوادہ، مغربی چمپارن، سمستی پور، لکھی سرائے، بیگوسرائے، ویشالی اور سارن ضلعوں میں 19 جون تک انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

  3. سکندر آباد میں تقریباً 350-300 لوگوں کی بھیڑ نے ایک مسافر ٹرین کے پارسل کوچ میں آگ لگا دی۔ سکندر آباد اسٹیشن پر توڑ پھوڑ کر رہے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کے ذریعہ کی گئی گولی باری میں ایک شخص سنگین طور پر زخمی ہو گیا۔ سکندر آباد میں ایک شخص کی موت کی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

  4. اتر پردیش کے بلیا میں نوجوانوں نے ’بھارت ماتا کی جئے‘ اور ’اگنی پتھ واپس لو‘ جیسے نعرے لگائے گئے اور ایک خالی ٹرین میں آگ لگا دی۔ کچھ دیگر ٹرینوں میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ وارانسی، فیروز آباد اور امیٹھی میں بھی مظاہرے ہوئے جس سے سرکاری بسوں اور دیگر عوامی ملکیتوں کو نقصان پہنچا۔

  5. مدھیہ پردیش کے اندور میں سینکڑوں لوگ ریلوے ٹریک پر جمع ہوئے اور پتھراؤ کیا۔ تقریباً 15 مظاہرین کو اس تعلق سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اندور کے پولیس کمشنر ہری نارائن چاری مشرا نے بتایا کہ تقریباً 600 نوجوان الگ الگ گروپوں میں آ کر شہر کے لکشمی بائی نگر ریلوے اسٹیشن کے پاس پٹری پر جمع ہو گئے جس سے کچھ ٹرینیں روکنی پڑیں۔

  6. قومی راجدھانی دہلی میں دیگر ریاستوں کے مقابلے حالات پرامن رہے۔ حالانکہ بایاں محاذ سے جڑے آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسو سی ایشن (آئیسا) کے اراکین کے مظاہروں کے بعد میٹرو کا سفر متاثر ہوا۔ دہلی میٹرو کے کچھ اسٹیشن کے انٹری اور ایگزٹ دروازے بند کرنے پڑے۔ دہلی پولیس کے مطابق شمال مشرقی دہلی کے کھجوری علاقے میں وزیر آباد روڈ پر لوگوں نے اگنی پتھ اسکیم کے دوران بسوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ دہلی پولیس کے مطابق شورش پسندوں کے خلاف کیس درج کیا جا رہا ہے۔

  7. نوجوانوں کے شدید مظاہرے سے اب تک 340 ٹرینیں متاثر ہو چکی ہیں جب کہ ہزاروں مسافروں کو زبردست مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وزیر ریل اشونی ویشنو نے مظاہرین طلبا و نوجوانوں سے گزارش کی ہے کہ وہ مسائل کا حل بات چیت سے نکلوانے کا راستہ اختیار کریں اور ملک کی ملکیت کا نقصان نہ کریں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریلوے کو اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مظاہرے سے اب تک 40 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined