طیارہ حادثہ کے بعد کا منظر، تصویر سوشل میڈیا
گجرات کے احمد آباد میں 12 جون کو پیش آیا طیارہ حادثہ تاریخ کے خوفناک حادثات میں شامل ہو گیا ہے۔ اب تک تقریباً 300 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، اور کئی زخمیوں کی حالت اب بھی سنگین بنی ہوئی ہے۔ اس درمیان افسران نے دعویٰ کیا ہے کہ طیارہ حادثہ کے بعد طیارہ کے اندر اور باہر کے آس پاس والے علاقوں میں درجہ حرارت 1000 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ریسکیو آپریشن میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: undefined
ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق فائر بریگیڈ کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ ’’جیسے ہی طیارہ کی ٹکر عمارت سے ہوئی، ایندھن ٹینک پھٹ گیا اور پھر آگ لگ گئی۔ آگ لگنے سے لمحہ بھر میں ہی درجہ حرارت 1000 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا۔ اس قدر درجہ حرارت بڑھنے سے کسی کو بچنے کا موقع ہی نہیں مل سکا۔‘‘ ایس ڈی آر ایف کے ایک افسر نے تو دعویٰ کیا ہے کہ درجہ حرارت اچانک بہت زیادہ بڑھنے کی وجہ سے وہاں موجود پرندے اور کتّے لمحہ بھر میں ہی خاک میں تبدیل ہو گئے۔ کسی کو بھی وہاں سے اڑنے یا بھاگنے کا موقع نہیں مل سکا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ جمعرات (12 جون) کی دوپہر ایئر انڈیا کا بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارہ حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ لندن جانے کے لیے احمد آباد ایئر پورٹ سے 1.38 بجے روانہ ہوا تھا، لیکن 2 منٹ کے اندر ہی یہ حادثہ کا شکار ہو گیا۔ گھنٹوں تک ریسکیو مہم چلائی گئی اور بڑی تعداد میں زخمیوں کو علاج کے لیے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ طیارہ میں سوار 242 لوگوں میں سے صرف ایک شخص کی زندگی بچ سکی ہے، بقیہ کی موت ہو گئی۔ طیارہ رہائشی علاقہ میں واقع بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی عمارت سے متصادم ہوا تھا، اس کے نتیجہ میں درجنوں میڈیکل طلبا و ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ہلاک و زخمی بھی ہوئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر بشکریہ نواب علی اختر