قومی خبریں

یوگی کی راہ پر پرگیہ ٹھاکر، الیکشن کمیشن کی پابندی کے بعد ’مندر درشن‘ شروع

پرگیہ ٹھاکر پر انتخابی کمیشن نے شکنجہ سخت کرتے ہوئے ان کی انتخابی تشہیر یا ریلی کرنے پر 72 گھنٹوں کے لئے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ پرگیہ مدھیہ پردیش کے بھوپال پارلیمانی حلقہ سے بی جے پی امیدوار ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مدھیہ پردیش کی بھوپال پارلیمانی سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر پر انتخابی کمیشن نے تشہیر کرنے پر 72 گھنٹوں کی پابندی لگا رکھی ہے۔ اس درمیان پرگیہ نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے ’مندر درشن‘ شروع کر دیا ہے۔ وہ آج صبح ایک مقامی ہنومان مندر پہنچیں اور بھجن کیرتن کیا۔ان کے ساتھ پارٹی کے کئی دیگر کارکنان بھی موجود تھے۔

Published: undefined

قابل غور ہے کہ پرگیہ ٹھاکر کے تئیں انتخابی کمیشن نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے ان کی انتخابی تشہیر یا ریلی کرنے پر 72گھنٹوں کے لئے پابندی عائد کر رکھی ہے۔پرگیہ ٹھاکر کے ذریعہ شہید پولس افسر ہیمنت کرکرے اور اجودھیا میں متنازعہ ڈھانچے کے سلسلے میں دیے گئے بیانوں کے بعد کمیشن نے ان پر یہ پابندی لگائی ہے۔یہ پابندی کل صبح 6بجے سے 72گھنٹوں کےلئے لگائی گئی ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل کل بھی انہوں نے کوئی انتخابی تشہیر یا ریلی تو نہیں کی لیکن خاموشی کے ساتھ الگ الگ مندروں میں درشن کرتے ہوئے دن ضرور گزارا۔ اس طرح دیکھا جائے تو وہ یوگی آدتیہ ناتھ کی طرح خود کو ’ہندوتوا‘ کا علمبردار بھی ثابت کرتی رہیں اور بھجن کیرتن کے ذریعہ آر ایس ایس حامی ووٹروں کو لبھاتی بھی رہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ بھوپال لوک سبھا سیٹ پر پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا مقابلہ کانگریس کے دگوجے سنگھ سے ہورہا ہے۔بھوپال میں 12مئی کو ووٹنگ ہونی ہے اور سبھی پارٹیوں کی انتخابی تشہیر یہاں زوروں پر ہے۔ راہل گاندھی بھی آج مدھیہ پردیش میں انتخابی ریلی کر رہے ہیں۔ پرگیہ سنگھ ٹھاکر پر الیکشن کمیشن نے جو پابندی لگائی ہے، اس کا انھیں زبردست جھٹکا لگا ہے، لیکن کسی طرح وہ ’مندر درشن‘ کر اپنے لوگوں کو خوش کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔

Published: undefined

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined