جامعہ ملیہ اسلامیہ (فائل)
نئی دہلی: تقریباً 4 دہائیوں کے بعد وزارت تعلیم، حکومت ہند کی جانب سے حال ہی میں 6 تدریسی آسامیوں کی منظوری کے ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو ڈپارٹمنٹ آف لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنس قائم کرنے کی منظوری ملی، جو کہ ایک غیر معمولی کامیابی ہے۔ واضح ہو کہ جامعہ 1985 سے مستقل فیکلٹی اراکین کے بغیر بیچلر آف لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنس(بی۔لب۔آئی ایس سی) چلا رہی ہے، نئی آسامیاں آنے سے اس اہم پروگرام میں نئی توانائی اور نیا جوش پیدا ہوگا۔
Published: undefined
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف اور پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی نے وزیر اعظم، مرکزی وزیر برائے تعلیم، وزارت مالیات اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کا ان کے گراں قدر تعاون اور ڈپارٹمنٹ آف لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنس قائم کرنے کی جامعہ کی تجویز کو منظور کرنے کے لیے ان کا صمیم قلب سے شکریہ ادا کیا ہے۔ اس توسیع کے لیے ان کا متواتر تعاون کافی اہم رہا جو جامعہ کی تعلیمی پیشکش کو مزید بہتر کرے گا اور یونیورسٹی میں لائبریری سائنس کو مزید آگے لے جانے میں یہ منظوری کافی اہم ثابت ہوگی۔ مزید برآں پروفیسر آصف اور پروفیسر رضوی نے لائبریری اور انفارمیشن سائنسز کے اہم میدان میں ہنر اور مہارت کی ترویج و اشاعت، موجودہ تدریس اور جامعہ برادری کو اس شان دار کامیابی پر مبارک باد دی۔
Published: undefined
اس قابل ذکر حصولیابی پر اظہار مسرت و اطمینان کرتے ہوئے پروفیسر آصف نے کہا کہ کیمپس کی تعلیمی زندگی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہونے کی وجہ سے لائبریری تحقیق کی نقطہ اتصال کو سمت دیتی ہے اور اطلاعات کے عہد میں خاص طور پر علوم کی ترویج کا مرکز ہوتی ہے۔ ہر طرح سے آراستہ لائبریری سائنس کے قیام کے ساتھ میرا وژن لائبریرین شپ اور انفارمیشن سائنس میں تدریس کو استحکام فراہم کرنا ہے تاکہ نئی نسل کی اعلی مہارت اور پڑھے لکھے لائبریرین کی تربیت ہو جو کتابوں کے شاندار کلیکشن، نادر مخطوطات اور رسائل و جرائد کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل عہد میں نئی اور جدید ترقی یافتہ تکنیک اپناتے ہوئے ہمیشہ بامعنی رہے اور انصاف کر سکے۔ اس سے صرف اس شعبے کے اساتذہ اور طلبہ انڈین نالج سسٹم (آئی کے ایس) کے مطالعے کو آگے بڑھانے میں اپنا تعاون نہیں دیں گے بلکہ ان کا ڈیجیٹائزیشن اور مستقبل کے لیے ان کو محفوظ رکھنے کے ساتھ بھی وہ اپنا رول ادا کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
پروفیسر رضوی، رجسٹرار جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اس غیر معمولی کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ کتب خانے کسی بھی یونیورسٹی کا نقطہ تکلم ہوتے ہیں اور آج کے عہد میں جب پوری دنیا میں تکنیکی پیش رفت ہو رہی ہے ان کی اہمیت دو چند ہو جاتی ہے۔ اس کے دور رس اثرات اور نتائج ہوں گے کہ علوم اور اطلاعات کو کیسے محفوظ، تیار، منظم اور مستقبل میں واپس لایا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم طلبہ اور محققین کو ایسے ٹولز، مہارتوں، نظریاتی تفہیم اور عملی بصارتوں سے آراستہ کریں تاکہ جامعہ، لائبریری اور انفارمیشن سائنسز کے میدان میں ایک سرکردہ رہنما کے طور پر ابھرے۔ ابھی تک اس مخصوص میدان میں گیسٹ فیکلٹی اور کنٹریکچول اسٹاف کی مدد سے محدود تدریس انجام دیتی رہی ہے۔ تدریسی فیکلٹی کے اضافے کے ساتھ جامعہ جلد ہی ایسے کورسیز شروع کرے گی جو ہمارے اعداد و شمار والی دنیا کے معاصر چیلنجز اور معاصر مسائل سے نبرد آزما ہونے میں مدد دیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ اس پیش رفت سے105 سالہ قدیم یونیورسٹی کو جس کی سینٹرل لائبریری اس کے قیام کے سال ہی یعنی 1920 میں قائم ہوئی تھی، زبردست فروغ ملے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined