مرکزی وزارت داخلہ نے منی پور، اروناچل پردیش اور ناگالینڈ کے کئی حصوں کو ’غیر امن علاقہ‘ کے تحت مسلح افواج (خصوصی اختیارات) ضابطہ (AFSPA) کو 6 مہینے کے لیے پھر بڑھا دیا ہے۔ وہیں گزشتہ 2 سال سے بھی زیادہ وقت سے بدامنی کے شکار منی پور میں موجودہ قانونی نظام کو دیکھتے ہوئے ’افسپا‘ کو 13 پولیس تھانوں کے حلقۂ اختیار کو چھوڑ کر پوری ریاست میں 6 مہینے کے لیے بڑھا دیا گیا۔
Published: undefined
وزارت داخلہ کی طرف سے جمعہ کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ’افسپا‘ جس کے تحت کسی خصوصی ریاست یا کچھ علاقوں کو ’غیر امن علاقہ‘ اعلان کیا جاتا ہے، کو ناگالینڈ کے 9 ضلعوں اور ریاست کے 5 دیگر ضلعوں کے 21 تھانہ حلقوں میں بھی 6 مہینے کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔ اس قانون کی توسیع اروناچل پردیش کے 3 ضلعوں ترپ، چانگلانگ اور لونگڈنگ ضلعوں کے علاوہ آسام کی سرحد سے قریب ریاست کے نامسائی ضلع کے 3 تھانہ حلقوں تک بھی کی گئی ہے۔
Published: undefined
شمال مشرق کی تین ریاستوں کے ان خصوصی علاقوں میں ’غیر امن علاقہ‘ کی توسیع اگلے مہینے یکم اکتوبر سے ہوگی اور یہ 6 مہینے کے لیے موثر رہے گا۔ ناگالینڈ کے دیما پور، کوہیما، موکوک چنگ، لونگلینگ، ووکھا اور جونے بھوٹو ضلع کے کئی علاقوں کو ’غیر امن علاقہ‘ اعلان کیا گیا ہے۔
Published: undefined
وزارت کی طرف سے جاری منی پور سے جڑے نوٹیفکیشن میں کہا گیا، ’’منی پور میں قانونی نظام کی موجودہ حالت کا ایک اور جائزہ لیا گیا ہے۔ مسلح افواج (خصوصی اختیارات) ضابطہ، 1958 کی دفعہ 3 کے تحت ملے اختیارات کے تحت 5 ضلعوں کے 13 پولیس تھانوں کے حلقہ اختیار میں آنے والے علاقوں کو چھوڑ کو پوری ریاست کو یکم اکتوبر 2025 سے اگلے 6 مہینے کی مدت کے لیے’غیر امن علاقہ‘ اعلان کیا جاتا ہے، جب تک اسے وقت سے پہلے واپس نہیں لے لیا جاتا۔‘‘
Published: undefined
منی پور میں جن پولیس تھانہ حلقوں میں ’افسپا‘ کے قانون نافذ نہیں ہوں گے، وہ علاقے امپھال مغرب ضلع مٰں امپھال، لانفال، سٹی، سنگجا مئی، پٹ سوئی، وانگوئی، امپھال مشرق ضلع مٰں پورومپاٹ، ہئیگانگ، ایرل بُنگ، تھوبل ضلع میں تھوبل، وشنوپور ضلع میں وشنوپور اور نامبول اور کاکچنگ ضلع میں کاکچنگ ہیں۔ ویسے تشدد کی آگ میں جھلس رہے منی پور میں 13 فروری سے ہی صدر راج نافذ ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ’افسپا‘ کو ایک سخت قانون کے طور پر اس کی لگاتار تنقید کی جاتی رہی ہے۔ یہ قانون ’غیر امن علاقہ‘ میں موجود مسلح افواج کو ضرورت پڑنے پر تلاشی لینے، گرفتار کرنے اور گولی باری کرنے جیسے وسیع اختیارات فراہم کرتا ہے۔
Published: undefined