قومی خبریں

گجرات کے جوناگڑھ میں درگاہ کے خلاف انتظامیہ کا نوٹس، مظاہرین کی ہنگامہ آرائی، پولیس نے کیا طاقت کا استعمال

جوناگڑھ میں مجے واڑی گیٹ کے سامنے واقع درگاہ کو ہٹانے کا نوٹس جاری ہونے کے بعد ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ مظاہرین اور پولیس کی جھڑپ کے دوران ایک شخص کی موت ہو گئی ہے، جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

احمد آباد: گجرات کے جوناگڑھ میں مجے واڑی گیٹ کے قریب موجود درگاہ ہٹائے جانے پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ جوناگڑھ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مسلم کمیونٹی کی درگاہ کو نوٹس بھیجے جانے کے بعد پتھراؤ اور آتش زنی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ اس میں ایک ڈپٹی ایس پی سمیت تقریباً 10 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جبکہ ایک شخص کی موت ہو گئی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں اب 174 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ صورت حال سے نمٹنے کے لیے مجے واڑی گیٹ کے آس پاس کے علاقوں میں فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ جوناگڑھ ریاست سے وابستہ مجے واڑی گیٹ کے قریب ایک درگاہ ہے، جوکہ عرصہ دراز سے یہاں موجود ہے۔ آزادی کے بعد سے لوگ اسے دیکھ رہے ہیں۔ اس درگاہ کو لے کر پانچ سال قبل بھی تنازعہ ہوا تھا، مگر بات آئی گئی ہو گئی تھی۔ پانچ دن پہلے جوناگڑھ میونسپل کارپوریشن نے اس درگاہ کے کاغذات طلب کئے تھے۔ اس کے بعد میونسپل کارپوریشن نے درگاہ پر نوٹس چسپاں کر دیا۔

Published: undefined

نوبھارت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جمعہ (16 جون) کی شام 7 بجے درگاہ پر ایک بڑا ہجوم اس اطلاع پر جمع ہوا کہ درگاہ کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ جب پولیس ان لوگوں کو ہٹانے پہنچی تو ہجوم مشتعل ہو گیا، مگر پولیس نے صورتحال کو سنبھال لیا اور بھیڑ کو منتشر کر دیا۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق رات 10 بجے کے قریب کچھ لوگ دوبارہ جمع ہوئے اور ہنگامہ آرائی کرنے لگے۔ اس دوران پتھراؤ بھی کیا گیا، جس سے وہاں موجود پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ کچھ گاڑیوں کو بھی آگ لگا دینے کی اطلاع ہے۔ اس کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔

Published: undefined

پولیس کے مطابق اس دوران ایک شخص کی موت ہو گئی۔ ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ شخص کی موت ممکنہ طور پر پتھربازی کی وجہ سے ہوئی ہے، تاہم موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹ کے بعد ہی سامنے آ سکے گی۔ پولیس نے زخمی پولیس اہلکاروں کو اسپتال بھیج دیا۔ اس کے بعد پتھراؤ کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا۔

Published: undefined

پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی ہے لیکن سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں درگاہ کے سامنے کھڑے کچھ نوجوانوں کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جوناگڑھ پولیس نے پتھراؤ کرنے والوں کو سبق سکھایا۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والا شخص وشو ہندو پریشد کے سابق ضلع نائب صدر کا بھتیجا تھا، جو ماجوادی گیٹ پر واقع پولیس چوکی پر تشدد کے دوران وہاں موجود تھا۔ متوفی کی شناخت پولا بھائی سوجیترا کے طور پر کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined