قومی خبریں

آدتیہ ٹھاکرے کو ان کے دادا کی وجہ سے نااہلی کے دائرے سے باہر رکھا: شندے دھڑا

بھرت گوگاوالے نے کہا ’’ہم نے ہمارے وہپ کی خلاف ورزی کرنے والے تمام ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کا نوٹس دیا ہے۔ ہم نے بالا صاحب ٹھاکرے کے وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے کو نوٹس نہیں دیا‘‘

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے / آئی اے این ایس
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے / آئی اے این ایس 

ممبئی: شیو سینا کے ایکناتھ شندے کی قیادت والے دھڑے نے پیر کے روز مہاراشٹر اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ شندے دھڑے نے اس کے بعد مہاراشٹر اسمبلی کے نومنتخب اسپیکر راہل نارویکر کو ایک درخواست پیش کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے خیمہ کے 16 ارکان اسمبلی کو وہپ کی خلاف ورزی کرنے پر نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم اس فہرست میں سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کا نام شامل نہیں ہے۔

Published: undefined

نئے چیف وہپ بھرت گوگاوالے نے میڈیا کو بتایا کہ بالا صاحب ٹھاکرے کے وقار کو مد نظر رکھتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے کو نااہل قرار دینے کی درخواست نہیں کی گئی ہے۔ دو ہفتے قبل آدتیہ ٹھاکرے کے والد ادھو ٹھاکرے ریاست کے وزیر اعلیٰ اور شیو سینا کے سربراہ تھے اور انہوں نے ایکناتھ شندے اور دیگر باغی ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی تھی۔ تاہم، اتوار کے روز منتخب ہونے والے اسپیکر راہل نارویکر نے نصف شب کو شیو سینا کے نئے چیف وہپ کی تقرری کو منظوری فراہم کر دی۔

Published: undefined

نئے وہپ کی تقرری کو ادھو ٹھاکرے دھڑے نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر شندے دھڑے کی سفارش پر نئے چیف وہپ کو تسلیم نہیں کر سکتے، کیونکہ عدالت کو شندے اور دیگر باغی ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کی عرضی پر فیصلہ لینا ہے۔

Published: undefined

راہل نارویکر نے ایکناتھ شندے کو بھی اسمبلی میں دوبارہ شیو سینا کے قائد مقننہ کے طور پر بحال کر دیا۔ دو ہفتہ قبل جب ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے حکومت کے خلاف بغاوت کی تھی، تو انہیں اسمبلی میں شیو سینا کے قائد مقننہ کے عہدے سے ہٹٓ دیا گیا تھا۔

Published: undefined

ایکناتھ شندے نے شیو سینا کے بیشتر ارکان اسمبلی کو اپنے ساتھ ملا کر ادھو ٹھاکرے حکومت کو گرا دیا تھا۔ اس کے بعد جمعہ کے روز انہوں نے بی جے پی کے ساتھ مل کر مہاراشٹر میں نئی حکومت تشکیل دی۔ گورنر نے ادھو ٹھاکرے سے اکثریت ثابت کرنے کو کہا، اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تاہم سپریم کورٹ نے فلور ٹیسٹ پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ اس کے فوری بعد ادھو ٹھاکرے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined