
تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (جے این یو ایس یو) کے انتخابات 2025 میں بائیں بازو نے تمام اہم عہدوں پر کامیابی حاصل کی اور ایک بار پھر لال جھنڈا پہرایا ہے۔ اس سال بائیں بازو کی ادیتی مشرا نے 449 ووٹوں سے صدر کے عہدے پر کامیابی حاصل کی۔
Published: undefined
ادیتی مشرا کا تعلق وارانسی، اتر پردیش سے ہے، جہاں انہوں نے اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔ گریجویٹ کی تعلیم انہوں نے بی ایچ یو سے حاصل کی ۔ستمبر 2017 میں بنارس ہندو یونیورسٹی (BHU) میں طلبہ کے احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 2018 میں، ادیتی نے پانڈیچیری یونیورسٹی میں داخلہ لیا، جہاں انہوں ں نے ہندوتوا کے نظریے اور زعفرانیت کے پھیلاؤ کے خلاف بات کی۔ انہوں نے وائس چانسلر کے دفتر کا گھیراؤ کیا۔ 2019 میں جب یونیورسٹی انتظامیہ نے فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا تو طلباء نے انتظامی عمارت کو تالا لگا دیا۔ ادیتی اس تحریک میں سب سے آگے تھیں۔ انہوں نے نہ صرف فیس میں اضافے کے خلاف احتجاج میں بلکہ سی اے اےمخالف مظاہروں میں بھی سرگرمی سے حصہ لیا۔ فی الحال، ادیتی جے این یو میں طالب علم ہیں۔
Published: undefined
صدر کے عہدے کے لیے کل سات طالب علم مقابلہ کر رہے تھےجن میں لیفٹ یونٹی سے ادیتی مشرا، وکاس پٹیل (اے بی وی پی)، وکاس بشنوئی (این ایس یو آئی)، راج رتن راجوریا (بی اے پی ایس اے)، شرشا اندو (دیشا)، شندے وجے لکشمی (پروگریسو اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن)، اور انگد سنگھ (آزاد)۔ نائب صدر کے عہدہ کے اہم دعویداروں میں لیفٹ یونٹی سے کجھاکوٹ گوپیکا بابو، این ایس یو آئی سے شیخ شاہنواز عالم اور اے بی وی پی سے تانیا کماری تھیں۔
Published: undefined
لیفٹ یونٹی پینل میں ادیتی مشرا (صدر)، کے گوپیکا بابو (نائب صدر)، سنیل یادو (جنرل سیکریٹری) اور دانش علی (جوائنٹ سیکریٹری) کے امیدوار تھے ۔ اس بار جے این یو طلبہ یونین کے انتخابات میں اہم مقابلہ بائیں بازو کی اتحاد اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے درمیان ہوا ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined