قومی خبریں

عبداللہ اعظم نے جیل میں گزارے وقت کا بیاں کیا درد

عبداللہ اعظم نے صاف کہا کہ ان کے ساتھ جو زیادتی ہوئی ہے وہ عام قیدیوں کے ساتھ بھی نہیں ہوتی۔ انہوں نے اعظم خان کی جان کو خطرہ بھی بتایا۔

عبداللہ اعظم
عبداللہ اعظم ناظمہ فہیم

رامپور:عبداللہ اعظم سیتا پور جیل سے 23 مہینے بعد باہر آئے اور جیل میں گزارے وقت کا درد اور اپنے والد اعظم خان کی فکر کو بیان کرنے سے خود کو نہیں روک پائے۔ ان کی باتوں میں کافی غصہ اور اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ ہوئے ظلم کی داستان ہے۔ سیتا پور جیل سے رہا ہونے کے بعد جیسے ہی رامپور میں داخل ہوئے تو ان کا مزاج اس وقت گرم ہو گیا جب بیریکیٹنگ لگا کر پولیس نے انہیں روک لیا اور بھیڑ لگانے کے لئے منع کیا۔ جس پر انہوں نے کہا کہ سارے قانون ہمارے لئے ہیں، اب لوگ ہم سے ملنے بھی نہیں آ سکتے، کورونا پروٹو کال کے بہانے سے اب یہ سختی بھی کی جائے گی۔

Published: undefined

عبداللہ اعظم نے منڈل کمشنر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے معلوم کرلیں کہ کیا ہم کھانا بھی کھا سکتے ہیں یا پھر اس پر بھی پابندی ہے۔ عبد اللہ اعظم نے الیکشن کمیشن کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان حالات میں رامپور پولیس انتظامیہ کیا ایمانداری سے الیکشن کرا سکتی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے سیتا پور جیل میں اپنی تنہائی 8X8 کے کمرے اور دو فٹ کے بستر کا بھی ذکر کیا۔ ساتھ ہی کہا کہ یہاں کی پولیس کو رامپور کی عوام پر ڈنڈے بر سانے کے لئے آزاد چھوڑ دیا ہے وہ بھی صرف بکری چوری، مرغی چوری اور بھینس چوری کے نام پر۔ جن مقدموں میں میرے والد اعظم خاں کو قید کیا گیا ہے ان دفعات میں سات لوگ اینٹی سپیٹری بیل لے کر باہر گھوم رہے ہیں۔ ان باتوں سے ہمارے اوپر ہوئے ظلم کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

عبداللہ اعظم نے صاف کہا کہ ان کے ساتھ جو زیادتی ہوئی ہے وہ عام قیدیوں کے ساتھ بھی نہیں ہوتی۔ انہوں نے اعظم خان کی جان کو خطرہ بھی بتایا۔ عبد اللہ اعظم کا انتظار کر رہے ان کے حامیوں نے ان کا پر جوش استقبال کیا، حالانکہ انہوں نے وہاں لگی بھیڑ سے کہا کہ کورونا وبا کے چلتے محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور آپ لوگ یہاں ایک ساتھ جمع نہ ہوں۔

Published: undefined

عبداللہ اعظم کی آمد نے رامپور کے سیاسی پارے کو چڑھا دیا ہے، کیو نکہ اعظم خاں اور عبداللہ اعظم کے جیل میں ہونے سے حریف سیاسی جماعتوں کے مقامی لیڈران جو راحت محسوس کر رہے تھے عبداللہ اعظم کے آنے سے ان کی سانسیں ضرور تیز ہوگئی ہیں، اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے، کانگریس پارٹی نے شہر اسمبلی سیٹ سے نواب کاظم علی کو امید وار بنایا ہے، یہ وہی سیٹ ہے جس سے اعظم خان لگاتار جیت حاصل کر کے یو پی ایوان میں جاتے رہے ہیں اور اس وقت ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اسمبلی ممبر ہیں۔

Published: undefined

نواب کاظم علی بھی اس حلقہ میں اپنا ایک اثر رکھتے ہیں اس سیٹ سے ابھی سماج وادی پارٹی نے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے حالانکہ یہ خبریں گشت کر رہی ہیں کہ خود اعظم خاں اس سیٹ سے انتخابی میدان میں اتر سکتے ہیں۔ عبداللہ اعظم سے اس بابت سوال کئے جانے پر انہوں نے کہا کہ کم و بیش دو سال جیل کی صعوبتیں جھیل کر آ رہا ہوں، ابھی یہاں کا مجھے کوئی اندازہ نہیں ہے، پارٹی اعلیٰ کمان کی جو ہدایت ہوگی اسی پر ہم چلیں گے۔

Published: undefined

جب ان سے سوار سیٹ پر امیدواری کا سوال کیا گیا تو اس پر بھی انہوں نے یہی کہا کہ پارٹی اعلیٰ کمان کی ہدایت پر ہی ہم سیاسی لائحہ عمل تیار کریں گے۔ فی الحال تو ہمارے دل میں اپنے ساتھ ہوئے ظلم کا درد ہے۔ اعظم خان کی جان کو خطرہ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یو پی کی جیلیں محفوظ نہیں ہیں، گزشتہ دنوں کئی واقعے جیل سے متعلق سامنے آئے ہیں، وہاں جرائم پیشہ افراد کو اسلحہ آسانی سے مل جاتا ہے اور پھر جس شخص سے حکمراں سیاست داں نفرت کرتے ہوں اس کی جان کو خطرہ یقینی ہے۔

Published: undefined

عبداللہ اعظم نے کہا کہ میں تنہائی کاٹ کر آ رہا ہوں، تنہائی میں دہشت گردوں یا خونخوار مجرموں کو رکھتے ہیں، ہمارے ساتھ جو عمل ہوا ہے وہ کچھ ایسا ہی تھا، مگر ظلم کا اقتدار بہت دن نہیں چلتا ہے اس کے خاتمہ کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا وبا کی زَد میں آنے کے بعد جس طرح سے اعظم خان کو لے کر لاپروائی برتی گئی اس سے بھی آپ دشمنوں کی منشاء کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کی کامیابی کو لے کر انہوں نے کہا کہ اگلی حکومت سماج وادی پارٹی کی ہی ہوگی کیونکہ یو گی حکومت میں عوام کے ساتھ جو ظلم زیادتی ہوئی ہے وہ سب کو معلوم ہے اس لئے تبدیلی یقینی ہے۔

Published: undefined

عبداللہ اعظم کے بیان میں یوگی حکومت کے خلاف سخت ناراضگی ہے ان کا کہنا ہے کہ اعظم خاں نے ہمیشہ ظلم اور نا انصافی کے خلاف آواز بلند کی۔ ظلم کرنے والوں کو یہ بر داشت نہیں ہوا، اس لئے انہوں نے طاقت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے سچائی کی آواز کو دبانے کی کوشش کی، مگر یہ ظالم یہ نہیں جانتے کہ اعظم خاں ایک مضبوط چٹان کی مانند ہیں جس کو یہ ظالم توڑ نہیں سکتے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined