جیل سے رہا ہونے کے بعد رامپور پہنچے عبد اللہ اعظم ’ہم پر جتنا ہو سکتا تھا ظلم ہوا، میرے والد کی جان کو خطرہ‘

عبد اللہ اعظم نے کہا کہ کورونا پروٹوکول کے نام پر لوگوں کا استحصال کیا جا رہا ہے، گھر پر بھی لوگ نہیں آ سکتے ہیں۔ کمشنر صاحب نے منع کر دیا ہوگا، ہمارے ساتھ جتنی زیادتی ہو سکتی تھی وہ ہوئی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

رامپور: اتر پردیش میں انتخابات سے قبل سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو بڑی راحت ملی ہے۔ تقریباً 23 مہینے بعد جیل سے رہا ہونے کے بعد عبد اللہ اعظم نے حکومت اور انتظامیہ پر جم کر نشانہ لگایا۔ اپنے والد کے پارلیمانی حلقہ رامپور پہنچنے کے بعد عبداللہ اعظم نے کہا کہ اس مرتبہ انتخابات حکومت بمقابلہ عوام ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں انہیں بہت اذیتیں دی گئیں۔

سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے جیل سے تقریباً دو سال بعد رہا ہونے کے بعد رامپور پہنچنے کے بعد کہا ’’جتنا ظل ہو سکتا تھا وہ کیا گیا۔ آج بھی میرے والد اعظم خان کی جان کو خطرہ ہے۔ ان کو کچھ بھی ہوا تو حکومت اور جیل انتظامیہ اس کی ذمہ دار ہوگی۔‘‘ عبداللہ اعظم نے مزید کہا کہ یہاں موجودہ افسران کے رہتے غیر جانبدارانہ انتخابات ممکن نہیں، لہذا الیکشن کمیشن کا اس کا نوٹس لینا چاہئے۔


انہوں نے کہا، ’’یہ انتخابات حکومت بمقابلہ عوام ہوں گے۔ ریاست میں نظم و نسق کی صورت حال ابتر ہے۔ پولیس امپور والوں کی ہڈیاں توڑنے اور بھینس اور بکری چوری کے الزام مین جیل بھیجنے کے لئے ہی ہے جبکہ پولیس انسپکٹر گینگ ریپ میں پکڑے جاتے ہیں۔‘‘

عبداللہ اعظم نے مزید کہا، ’’لوگ پریشان ہیں۔ کہاوت ہے کہ ڈوبتی ہوئی کشتی سے سب بھاگ جاتے ہیں۔ بی جے پی نے ان کے ساھت جو کیا وہ دنیا جانتی ہے۔ ڈھائی سال میں بھی ایوان میں گیا تھا، میں نے بھی وہ سب دیکھا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔