قومی خبریں

رَوی داس مندر معاملہ پر سیاست تیز، عآپ رکن اسمبلی نے پھاڑی اپنی شرٹ

دہلی کے امبیڈکر نگر سے رکن اسمبلی اجے دت نے مندر منہدم کیے جانے پر دہلی اسمبلی کے باہر اپنی قمیض پھاڑ ڈالی اور کہا کہ ’’اگر بی جے پی ہمیں جینے نہیں دینا چاہتی ہے تو اسے ہمیں ڈنڈوں سے مارنا چاہیے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

گرو روی داس مندر توڑے جانے کے بعد دہلی میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں اور خصوصی طور پر تغلق آباد میں جہاں مندر منہدم کیا گیا ہے، وہاں حالات کافی کشیدہ ہیں۔ بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد سمیت 95 لوگوں کو گرفتار کیے جانے کے بعد دلتوں میں ناراضگی مزید بڑھ گئی ہے۔ جس طرح سے دلتوں پر لاٹھیاں چلائی گئیں اور انھیں گرفتار کیا گیا، اس پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پہلے ہی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اب عآپ رکن اسمبلی اجے دَت نے مندر توڑے جانے پر سخت احتجاج ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے خلاف آواز اٹھائی۔

Published: 23 Aug 2019, 11:10 AM IST

22 اگست کو تغلق آباد اور رام لیلا میدان میں روی داس مندر توڑے جانے کے خلاف سب سے زیادہ احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ماحول انتہائی کشیدہ رہا۔ اس درمیان دہلی کے امبیڈکر نگر سے رکن اسمبلی اجے دت نے مندر منہدم کیے جانے پر دہلی اسمبلی کے باہر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انھوں نے احتجاجاً اپنی قمیض پھاڑ ڈالی اور کہا کہ ’’اگر بی جے پی ہمیں جینے نہیں دینا چاہتی ہے تو اسے ہمیں ڈنڈوں سے مارنا چاہیے۔‘‘

Published: 23 Aug 2019, 11:10 AM IST

قابل ذکر ہے کہ سَنت روی داس مندر توڑے جانے کے بعد 22 اگست کو اروند کیجریوال نے بھی ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ ’’مندر توڑے جانے پر لوگ مایوس ہیں۔ میری گزارش ہے کہ اس سلسلے میں سیاست نہ کی جائے۔ مرکزی حکومت برائے کرم آرڈیننس لا کر یہ زمین مندر کو دے دے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ ’’یہ زمین فاریسٹ کی ہے۔ بدلے میں دہلی حکومت 100 ایکڑ زمین پر درخت لگائے گی اور سنت روی داس جی کا عظیم الشان مندر بنائے گی۔‘‘

Published: 23 Aug 2019, 11:10 AM IST

واضح رہے کہ تغلق آباد واقع گرو روی داس مندر کو دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ہائی کورٹ کے حکم پر منہدم کر دیا تھا۔ عدالت نے اپنے حکم میں ڈی ڈی اے سے کہا تھا کہ ایک ہی دن میں متنازعہ زمین کو خالی کرایا جائے اور ڈھانچے کو گرا دیا جائے۔ مندر منہدم ہونے کے بعد بدھ کو دلت مظاہرین سڑکوں پر زبردست مظاہرہ کیا۔ اس سےد ہلی کے مختلف حصوں میں ٹریفک نظام پر منفی اثر پڑا۔ مظاہرین مودی حکومت سے مندر دوبارہ بنائے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرے کے دوران دلتوں نے تشدد کا بھی سہارا لیا جس میں پولس اہلکار سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

Published: 23 Aug 2019, 11:10 AM IST

مندر توڑے جانے کے بعد دلت طبقہ کی ناراضگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ خون خرابہ کرنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹنے کی بات کر رہے ہیں۔ دلتوں کا کہنا ہے کہ ’’مودی حکومت کو چاہیے کہ وہ دوبارہ اس مندر کی تعمیر کرے، اور اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ہم خون خرابہ کے لیے بھی تیار ہیں۔‘‘

Published: 23 Aug 2019, 11:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 23 Aug 2019, 11:10 AM IST