گوپال رائے / آئی اے این ایس
دہلی واقع عآپ ہیڈکوارٹر میں 19 فروری کو اروند کیجریوال کی قیادت میں مجلس عاملہ کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں دہلی کے سبھی 70 اسمبلی حلقوں کے مبصرین، صدور اور تنظیمی وزیر شامل ہوئے۔ اس دوران سبھی نے اپنے اپنے اسمبلی حلقوں کی زبانی رپورٹ سامنے رکھی۔ عآپ کے دہلی ریاستی صدر گوپال رائے نے میڈیا کو بتایا کہ میٹنگ میں عآپ کی تشکیل نو سے پہلے سبھی عہدیدار آئندہ 10 دنوں میں انتخاب سے متعلق اپنے کردار پر رپورٹ پیش کریں گے۔
Published: undefined
عآپ مجلس عاملہ کی میٹنگ کے بعد گوپال رائے نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ آج سبھی 70 اسمبلی حلقوں کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ سبھی لوگوں کے نظریات اور تجربات کو سننے کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تنظیم کی تشکیل نو سے قبل سبھی عہدیدار سے انتخاب میں ان کی کارکردگی پر مبنی رپورٹ آئندہ 10 دنوں میں ریاستی پارٹی دفتر میں سونپنے کو کہا جائے گا۔ گوپال رائے نے اس دوران دہلی کے نئے وزیر اعلیٰ کے سلیکشن پر بھی سوال اٹھایا۔
Published: undefined
عآپ لیڈر گوپال رائے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخاب میں جن لوگوں کا مثبت یا منفی کردار رہا، اس سے متعلق رپورٹ سونپی جائے گی۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر عآپ کنوینر اروند کیجریوال سے تبادلہ خیال کر پارٹی کو نئی شکل دی جائے گی۔ جنھوں نے مثبت کام کیا ہے، انھیں ذمہ داری دی جائے گی اور جنھوں نے منفی کردار نبھایا ہے ان پر کارروائی ہوگی۔
Published: undefined
گوپال رائے نے بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ پر بات کرتے ہوئے سلیکشن عمل پر سوال اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کسی کنبہ، کسی ریاست یا ملک کی سطح پر بھی یہ پہلا دعوت نامہ ہے، جس کی تقسیم کے بعد بھی پتہ نہیں ہے کہ وزیر اعلیٰ کون ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ قانون ساز پارٹی کی میٹنگ سے پہلے حلف برداری تقریب کا کارڈ شائع ہو گیا۔ گوپال رائے کا کہنا ہے کہ ’’طریقہ یہ ہے کہ قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں نام طے ہونے کے بعد گورن تاریخ دیتا ہے، پھر حلف برداری کی تیاری ہوتی ہے اور پھر کارڈ شائع ہوتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ طے نہیں ہو رہا تھا تو کم از کم عمل انجام ہو جانے دیتے۔ آپ کے ایل جی ہیں، آپ کی حکومت ہے، اس کا یہ مطلب تھوڑی نہ ہے کہ طریقہ کار پر عمل نہیں ہوگا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined