قومی خبریں

کروڑوں لوگوں کو رُلا دینے والی عراق کی ننھی مونا لیزا، ایک ملاقات

آج سے دو سال پیشتر عراق میں سامنے آنے والی ایک ستم رسیدہ بچی کی تصویر نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا، ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر شائع ہونے کے بعد اسے 'عراق کی مونا' لیزا کا لقب دیا گیا تھا

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ 

دبئی: آج سے دو سال پیشتر عراق میں سامنے آنے والی ایک ستم رسیدہ بچی کی تصویر نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ عرب ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی عراقی بچی کی تصویر کے بعد اسے 'عراق کی مونا' لیزا کا لقب دیا گیا تھا۔ بچی کی روتے ہوئے مسکراہٹ کی تصویر نے درد دل رکھنے والے ہر فرد کو رلا دیا تھا۔

دہشت گرد گروہ 'داعش' کے ظلم سے فرار ہونے والی بچی نے حال ہی میں العربیہ چینل کے برادر ٹی وی چینل الحدث کے ساتھ بات چیت کی۔ اس نے بتایا کہ وہ ان دنوں عراق کے شہر موصل میں اپنے خاندان کے ساتھ مقیم ہے۔

Published: 15 Nov 2020, 12:16 PM IST

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @OALD24

عالمی شہرت حاصل کرنے والے عراق کی ننھی مونا لیزا کا اصل نام'سبا' ہے۔ اس کئ وائرل تصویر 16 مارچ 2017ء کو اس وقت لی گئی تھی جب موصل میں گھمسان کی جنگ جاری تھی۔ اس کا کہنا ہے کہ میں اس وقت جنگ اور مسلسل بمباری سے خوف زدہ تھی اور اسی خوف کے مارے رو رہی تھی۔ تین سال پرانی تصویر کے ساتھ اب اس کی ایک تازہ تصویر ہے۔ یہ دونوں تصاویر فوٹو جرنلسٹ علی الفہداوی نے بنائیں۔ الفہداوی خبر رساں ادارے 'رائیٹز' کے لیے کام کرتے ہیں۔

Published: 15 Nov 2020, 12:16 PM IST

سبا نے بتایا کہ جب ان کے علاقے میں شدید بمباری شروع ہوئی تو وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ وہاں سے فرار ہو رہی تھی کی اس کا سامنا صحافی الفہداوی کے ساتھ ہوگیا۔ میں اس وقت رو رہی تھی۔ فہداوی نے کہا کہ مسکراتے ہوئے میرے کیمرے کی طرف دیکھو۔

Published: 15 Nov 2020, 12:16 PM IST

صحافی الفہداوی کا کہنا ہے کہ بکھرے بال، ننگے پائوں، روتے اور بھاگتے ہوئے بچی کو دیکھ کر مجھے بہت صدمہ پہنچا، بچی کے کپڑے مٹی سے اٹے ہوئے تھے۔ وہ تیزی کے ساتھ بھاگ رہی تھی۔ میں نے اسے روکا اور اس کی تصویر بنائی۔ اس وقت اس کی آنکھوں میں آنسو اور ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی اور ایک بچی کے چہرے پر دکھ اور خوشی کے ایک ساتھ جذبات ہرایک کو اپنی طرف کھینچ لینے کے لیے کافی تھے۔

Published: 15 Nov 2020, 12:16 PM IST

ایک سوال کے جواب میں الفہداوی نے کہا کہ میں نے بچی کو دوبارہ تلاش کیا تاکہ اس کے آج کے حالات کا پتا چلایا جاسکے۔ اس نے بتایا کہ میں‌نے بچی کو بہت تلاش کیا۔ میرے صحافی دوستوں نےبھی اس کی تلاش میں میری مدد کیمگر ہمیں اس میں کامیابی نہیں ملی۔ یہاں تک کہ ہمیں بچی کی تلاش میں مدد کے لیے انعام مقرر کرنا پڑا۔

Published: 15 Nov 2020, 12:16 PM IST

اس نے کہا کہ تین ماہ کی تلاش بسیار کےبعد انہیں فیس بک پر ایک پیج ملا۔ اس صفحے پر سبا کی تصویر بھی موجود تھی۔ رابطہ کرنے پر پتا چلا کہ وہ سبا کا چچا ہے۔ مجھےبہت خوشی ہوئی۔ ہمیں فیس بک کے ذریعے پتا چلا کہ سبا کا خاندان موصل میں بادوش کے مقام پر ہے۔ خیال رہے کہ سنہ 2014ء سے 2017ء تک 'داعش' نے شمالی عراق کے علاقوں نینویٰ اور موصل پر قبضہ کر لیا تھا۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

Published: 15 Nov 2020, 12:16 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Nov 2020, 12:16 PM IST

,
  • ’بی جے پی نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا‘، کانگریس امیدوار آنند شرما نے کانگڑا میں کی انتخابی مہم کی شروعات