قومی خبریں

شیو نادر یونیورسٹی میں طالب علم نے ساتھی طالبہ کو گولی ماری، پھر خود کو بھی کر لیا ختم، کیمپس میں سنسنی

مہلوک طالبہ کانپور کی رہنے والی تھی اور ملزم طالب علم امروہہ کا باشندہ تھا، دونوں کی موت کے بعد کالج کیمپس میں دہشت کا ماحول ہے اور طلبا میں گھبراہٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>شیو نادر یونیورسٹی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

شیو نادر یونیورسٹی، تصویر آئی اے این ایس

 

شیو نادر یونیورسٹی، تصویر آئی اے این ایس

دہلی سے ملحق اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں موجود شیو نادر یونیورسٹی میں آج بی اے تھرڈ ایئر سوشیولوجی میں پڑھنے والے ایک طالب علم نے اپنی ساتھی طالبہ کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد ملزم طالب علم نے خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کر لیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق طالبہ کانپور کی رہنے والی تھی اور طالب علم امروہہ کا باشندہ تھا۔ اس واقعہ کے بعد کالج کیمپس میں افرا تفری کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔

Published: undefined

شیو نادر یونیورسٹی، تصویر آئی اے این ایس

میڈیا رپورٹس کے مطابق دادری تھانہ حلقہ واقع شیو نادر یونیورسٹی میں بی اے سوشیولوجی کے طالب علم انوج اور اس کے ساتھ پڑھنے والی طالبہ دونوں نے تقریباً 1.30 سے 2 بجے کے درمیان ڈائننگ ہال کے سامنے کچھ وقت بات کی اور گلے ملے۔ اس کے بعد انوج نے پستول سے لڑکی کو گولی مار دی، جسے زخمی حالت میں یتھارتھ اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے بعد انوج نے وہاں سے بھاگ کر بوائز ہاسٹل کے روم نمبر 328 میں جا کر خود کو گولی مار لی۔ اس کی موت جائے وقوع پر ہی ہو گئی۔

Published: undefined

دونوں کے اہل خانہ کو واقعہ کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے۔ انوج اور مہلوک طالبہ پہلے سے ہی ایک دوسرے کے اچھے دوست تھے، جن کا کچھ وقت سے آپس میں تنازعہ چل رہا تھا۔ موقع پر فیلڈ یونٹ کو بلایا گیا ہے۔ مقامی پولیس نے جائے حادثہ کو یلو ٹیپ سے محفوظ کر لیا ہے۔ معاملے میں دیگر ضروری قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ یہ پورا واقعہ کالج کیمپس کے اندر پیش آیا ہے۔ فی الحال پولیس ہر طریقے سے جانچ میں مصروف ہے۔ پولیس یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ طالب علم کے پاس آخر بندوق کہاں سے آئی۔ بہرحال، کیمپس میں اس وقت دہشت کا ماحول ہے اور طلبا میں افرا تفری مچی ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined