اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ دنوں بریلی ضلع کی وقف ملکیتوں سے متعلق ایک بیان دیا تھا جس نے ہلچل پیدا کر دی ہے۔ اس بیان کے بعد بریلی کی تقریباً 100 وقف ملکیتوں کی چھان بین اور پیمائش کو لے کر چہ می گوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ محکمہ اقلیتی فلاح کو اس سلسلے میں حکم کا انتظار ہے۔ یعنی حکم ملتے ہی متنازعہ ملکیتوں کی چھان بین شروع ہو جائے گی۔ امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی وقف بورڈ کے ذریعہ حکم جاری ہوگا اور پھر اس کے بعد افسران ضلع کی وقف ملکیتوں کے دستاویزات سے ملکیتوں کی پیمائش کریں گے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 8 جنوری کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’وقف کے نام پر زمین قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ایک ایک انچ زمین واپس لی جائے گی۔‘‘ اسی معاملے میں اب وقف ملکیتوں کی جانچ کے آثار پیدا ہو گئے ہیں۔ بریلی ضلع میں وقف کی تقریباً 3171 ملکیتیں ہیں۔ بیشتر ملکیتوں کو لے کر چھوٹے بڑے تنازعات بھی سامنے آتے رہے ہیں۔ ان کی شکایتیں بھی ہوئی ہیں۔ اب نئے سرے سے جانچ ہو سکتی ہے، اور پھر ناجائز قبضوں کی چھان بین انتظامیہ کی ترجیحات میں شامل ہوں گی۔
Published: undefined
اس پورے معاملے میں آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی کا کہنا ہے کہ وقف کے نام پر قبضے ہوئے ہیں اور وقف ملکیتوں پر بھی ناجائز قبضے ہیں۔ مولانا رضوی کا کہنا ہے کہ ’’میں وزیر اعلیٰ کے بیان کو درست مانتا ہوں۔ یہ بھی مانتا ہوں کہ وقف بورڈ کی ملی بھگت کے بغیر ناجائز قبضے نہیں ہو سکتے۔ اس لیے جب چھان بین ہو تو اس نکتہ کو بھی دیکھا جائے۔‘‘
Published: undefined
اتحاد ملت کونسل کے قومی جنرل سکریٹری ڈاکٹر نفیس خاں نے بھی اس معاملے میں اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس نے بھی ناجائز قبضے کیے ہیں، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ وہ ملکیتیں بھی خالی کرائی جائیں جن پر سرکاری قبضے ہیں۔ میں تو یہی چاہتا ہوں کہ وقف ملکیتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined