زوبین گرگ کے جسد خاکی کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بھیڑ/ویڈیو گریب ‘ایکس‘
مشہور گلوکار زوبین گرگ کا جسد خاکی دیر رات سنگاپور سے دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر لایا گیا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما گرگ کے جسد خاکی کو گوہاٹی لے جانے کے لیے خود دہلی پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ مرکزی وزیر مملکت پابتر مارگریٹا اور دہلی میں تعینات آسام حکومت کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ زوبین گرگ کی موت جمعہ کو سنگاپور میں سمندر میں تیرتے وقت ہو گئی تھی۔
Published: undefined
اتوار کو آنجہانی گلوکار کا جسد خاکی گوہاٹی پہنچتے ہی پورے شہر کا ماحول غمگین ہو گیا۔ صبح سے ہی ان کے فینس کی بھاری بھیڑ ان کے گھر اور شہر کی سڑکوں پر امڈ پڑی۔ لوگوں کی آنکھوں میں آنسو اور دلوں میں اپنے ہردلعزیز فنکار کے لیے درد صاف جھلک رہا تھا۔
Published: undefined
زوبین گرگ کا جسد خاکی صبح سویرے گوہاٹی پہنچا، جہاں ان کی بیوی گریما سیکیا نے اسے ریسیو کیا۔ اس کے بعد لاش کو ان کے گھر لے جایا گیا۔ جس گاڑی میں ان کا جسم رکھا گیا تھا، اس کی چاروں طرف سینکڑوں لوگ چل رہے تھے۔ کوئی پھول برسا رہا تھا تو کوئی بس آخری بار ان کا چہرہ دیکھنے کی امید لگائے رو رہا تھا۔ ان کے گھر کے باہر بھاری تعداد میں پولیس اور سلامتی دستے تعینات کیے گئے ہیں تاکہ بھیڑ کو قابو کیا جا سکے۔
Published: undefined
زوبین گرگ کی اچانک موت پر سیاسی رہنماؤں، فن کاروں سے لے کر عوام تک، سینکڑوں لوگ شہر کے کاہلی پارہ علاقے میں آنجہانی گلوکار کے فلیٹ پر قطار میں کھڑے نظر آئے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ زوبین گرگ کی مومت 19 ستمبر کو سنگاپور میں اسکوبا ڈآئیونگ کے دوران حادثہ میں ہو گئی تھی۔ وزیر اعلیٰ بسوا سرما کے مطابق زوبین ایک کشتی یاترا پر گئے تھے جس میں تیراکی بھی شامل تھی۔ شروعات میں انہوں نے تحفظاتی ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے لائف جیکٹ پہنی تھی لیکن تھوڑی دیر بعد انہوں نے اسے اتار دی اور کہا کہ جیکٹ بہت بڑی ہے اور تیرنے میں دقت ہو رہی ہے۔
Published: undefined
کچھ دیر بعد جب وہ سمندر میں تیر رہے تھے تبھی اچانک ان کی حالت بگڑ گئی۔ فوراً ہی لائف گارڈس نے انہیں باہر نکالا اور سی پی آر دیا۔ اس کے بعد انہیں فوراً سنگاپور جنرل اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں کی بہت کوششوں کے باوجود انہیں بچایا نہیں جا سکا۔ زوبین گرگ کے انتقال کی خبر سے ان کے چاہنے والوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined