قومی خبریں

ہماچل کانگریس کے 6 باغی ارکان اسمبلی نے اپنی نااہلی کے خلاف داخل درخواست سپریم کورٹ سے واپس لے لی

مارچ میں سپریم کورٹ نے راجیہ سبھا انتخابات کے دوران کراس ووٹنگ کے لیے کانگریس کے ان 6 باغی ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے اسپیکر کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس

 

ہماچل پردیش میں ہوئے راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کرنے پر نااہل قرار دیے گئے 6 کانگریس ارکان اسمبلی نے سپریم کورٹ سے اپنی نااہلی کے خلاف درخواست واپس لے لی ہے۔ ان سبھی نے 29 فروری کو اسمبلی اسپیکر کے ذریعے جاری وہپ کی خلاف ورزی کی تھی جس پر اسپیکر نے انہیں نااہل قرار دے دیا تھا۔ نااہلی کے بعد یہ تمام لوگ بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔

Published: undefined

ان سابق ارکان اسمبلی کی جانب سے سینئر وکیل ابھینو مکھرجی عدالت میں پیش ہوئے اور جسٹس سنجیو کھنّہ اور دیپانکر دتّہ کی بنچ سے کہا کہ تمام 6 درخواست گزار اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔ جس کے بعد بنچ نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم تھا انتخابات کی وجہ سے ایسا ہونے والا ہے۔ درخواست واپس لینے والے یہ تمام 6 ارکان اسمبلی نااہل ہونے کے بعد بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے اور اب ضمنی انتخابات میں بی جے پی کے ہی امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں ہیں۔ ہماچل پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ہی ان 6 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے بھی یکم جون کو ووٹنگ ہوگی۔ اس سے قبل ان سابق ارکان اسمبلی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 18 مارچ کو ہماچل پردیش اسمبلی اسپیکر کے ذریعے انہیں نااہل قرار دینے کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔

Published: undefined

ہماچل پردیش اسمبلی اسپیکر کے ذریعے نااہل قرار دیے گئے ان سابق ارکان اسمبلی کے نام راجندر رانا، روی ٹھاکر، سدھیر شرما، اندر دت لکھن پال، چیتنیہ شرما اور دیویندر کمار بھٹو ہیں۔ ان ارکان اسمبلی نے راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کے علاوہ بجٹ سیشن کے دوران بھی پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہیں ایوان میں موجود رہنے اور بجٹ کی پیشی کے دوران ہماچل پردیش حکومت کے حق میں ووٹ دینے کے لیے کہا گیا تھا، مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا، جس کے بعد اسمبلی کے اسپیکر نے انہیں نااہل قرار دے دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined