
تمل ناڈو میں کتوں کے ذریعہ کاٹے جانے کا معاملہ اب عام بات ہو گئی ہے۔ کئی معاملے ایسے سامنے آ رہے ہیں، جہاں نہ صرف آوارہ کتے، بلکہ گھریلو کتے بھی لوگوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ ریاست کے محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ رواں سال، یعنی 2025 میں اب تک 5.25 لاکھ لوگ کتوں کے کاٹنے سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ کتوں کے کاٹنے سے ریبیز انفیکشن کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 28 درج کی گئی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ چھوٹے بچے خاص طور سے کتوں کا شکار بن رہے ہیں۔ گلی کے کتے اکثر بچوں پر حملہ کرتے ہیں، چاہے وہ سڑک پر ٹہل رہے ہوں یا اپنے گھروں کے پاس کھیل رہے ہوں۔ اس وجہ سے تمل ناڈو میں کتوں کے کاٹنے کا واقعہ مستقل بڑھ رہا ہے۔ لوگ باہر نکلنے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔ اس طرح کے واقعات روکنے کے لیے کئی احتیاطی قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ خاص طور سے چنئی میونسپل کارپوریشن متعلقہ علاقوں میں جا کر آوارہ کتوں کی مفت ٹیکہ کاری کر رہا ہے۔ چنئی میونسپل کارپوریشن نے بتایا ہے کہ اب تک ایک لاکھ سے زیادہ آوارہ کتوں کی ٹیکہ کاری ہو چکی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ گھر میں رکھے جانے والے پالتو کتوں کے لیے بھی لائسنس ضروری ہے۔ یعنی پالتو کتوں کو مناسب ٹیکہ کاری اور مائیکرو چپ لگانے کے بعد ہی لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔ اعلان کیا گیا ہے کہ اگر 24 نومبر 2025 تک لائسنس نہیں لیا گیا تو 5000 روپے تک کا جرمانہ لگایا جائے گا۔ اس کے لیے چنئی میونسپل کارپوریشن ہر اتوار کو خصوصی کیمپ منعقد کرتا ہے۔ ان کیمپوں میں مفت ٹیکہ کاری، مائیکرو چپنگ اور لائسنس جاری کیے جاتے ہیں۔ پالتو کتوں کے لیے لائسنس آن لائن بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
Published: undefined
دھیان دینے والی بات یہ ہے کہ تمل ناڈو میں ہر سال کتوں کے کاٹنے کا معاملہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں کی ریبیز انفیکشن سے موت بھی ہورہی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں کتوں کے کاٹنے سے 3.19 لاکھ لوگ متاثر ہوئے اور ریبیز انفیکشن سے مرنے والوں کی تعداد 19 تھی۔ اسی طرح 2022 میں 3.64 لاکھ لوگ، 2023 میں 4.41 لاکھ لوگ اور 2025 میں اب تک 5.25 لاکھ لوگ کتوں کے کاٹنے سے متاثر ہو چکے ہیں۔ مہلوکین کی تعداد 2022 میں 28، 2023 میں 18، 2024 میں 48 اور 2025 میں اب تک 28 ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined