قومی خبریں

یوگی حکومت کے 4 سال: ’اشتہار کے سبھی کردار اور واقعات خیالی ہیں‘، پرینکا کا طنز

پرینکا گاندھی نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں یوگی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ یو پی حکومت کو اپنے اشتہارات میں یہ ڈسکلیمر ڈلوانا چاہیے کہ ’اس اشتہار کے سبھی کردار اور واقعات خیالی ہیں‘۔

پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش کی یوگی حکومت نے آج اپنی مدت کار کے چار سال مکمل کر لی ہے۔ ایسے میں جہاں ایک طرف یوگی حکومت الگ الگ ایشوز پر اپنی پیٹھ تھپتھپاتی نظر آ رہی ہے، وہیں اپوزیشن لیڈروں نے چار سالوں کی کارکردگی پر حکومت کے تجزیہ کو لے کر یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے تو اپنے ایک ٹوئٹ میں انتہائی طنزیہ انداز میں حملہ کیا ہے۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ یو پی حکومت کو اپنے اشتہارات میں یہ ڈسکلیمر ڈلوانا چاہیے کہ ’’اس اشتہار کے سبھی کردار و واقعات خیالی ہیں، ان کا حقیقی زندگی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’اس سے ٹوئٹر پر بنائے لیکھ پال کو نہیں بھاگنا پڑے گا نیپال۔‘‘

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے اسی ٹوئٹ میں ایک تصویر بھی شیئر کیا ہے جس میں گزشتہ چار سال میں یوگی حکومت کے دوران اتر پردیش کی حالت زار کا تذکرہ کیا ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ ’’کسانوں کی بدحالی۔ گنا کی قیمت کی رکی ادائیگی اور ٹھہرے دام۔ خواتین کے خلاف اوسطاً روزانہ 163 جرائم۔ دوگنی بے روزگاری، لاکھوں خالی عہدے و رکی بھرتیاں۔ ہاتھرس، کانپور، بدایوں، اناؤ جیسے جرائم کے سینکڑوں واقعات۔ دلتوں کے خلاف سب سے زیادہ جرائم۔ نشادوں اور دیگر پسماندہ طبقات پر پولس کے استحصال کا گواہ رہا۔‘‘ اس میں آگے یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’عوام اس حقیقت کو سمجھ چکی ہے۔ اب عوام نے حکومت سے حساب مانگنا شروع کر دیا ہے۔‘‘

Published: undefined

اس سے قبل کانگریس جنرل سکریٹری نے روزگاری کے ایشو پر یوگی حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا تھا کہ صرف ٹوئٹر پر ملازمتیں بانٹی گئی ہیں۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار کا وعدہ کرنے والی بی جے پی حکومت میں روزگار کی حالت- بے روزگاری گزشتہ 45 سال کے عروج پر، لاکھوں سرکاری ملازمتوں کے عہدے خالی، آسامی، امتحان، ریزلٹ اور جوائننگ کا نام و نشان نہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined