ممبئی حملے کا ملزم تہور رانا / آئی اے این ایس
نئی دہلی: 26/11 ممبئی دہشت گرد حملے کے مرکزی ملزم تہور حسین رانا کو جمعرات کی شام امریکہ سے ہندوستان منتقل کر دیا گیا۔ جیسے ہی وہ دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترا، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔ بعد ازاں اسے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں واقع این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے عدالت نے اسے 18 دن کے لیے این آئی اے کی حراست میں بھیج دیا۔
تہور رانا کو ایک خصوصی طیارے کے ذریعے لاس اینجلس سے ہندوستان لایا گیا، جس میں این آئی اے اور نیشنل سیکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کے اہلکار بھی شامل تھے۔ امریکہ میں رانا نے اپنے خلاف جاری کیے گئے اخراجی حکم کو روکنے کے لیے کئی قانونی کوششیں کیں، جن میں امریکی سپریم کورٹ میں ایمرجنسی عرضی بھی شامل تھی، لیکن تمام درخواستیں خارج ہو گئیں، جس کے بعد اس کا ہندوستانی حکام کے حوالے کیا جانا ممکن ہو سکا۔
وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ نے امریکی حکام کے ساتھ مل کر اس پورے عمل کو مکمل کیا۔ این آئی اے نے رانا کے حوالے سے طویل عرصے سے کوششیں جاری رکھی تھیں۔ امریکی ایف بی آئی، محکمہ انصاف اور دیگر اداروں کے تعاون سے یہ پیش رفت ممکن ہو پائی ہے۔
تہور رانا پر الزام ہے کہ اس نے 2008 کے ممبئی حملوں کی سازش میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ ان حملوں میں 166 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ 238 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ حملے کے دوران دہشت گردوں نے ممبئی کے تاج ہوٹل، اوبرائے ٹرائیڈنٹ، چھترپتی شیواجی ٹرمنس اور نریمان ہاؤس سمیت متعدد مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔ ان حملوں نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔
این آئی اے کا کہنا ہے کہ رانا سے ہونے والی تفتیش سے حملے میں شامل دیگر افراد اور اس سازش کے پورے نیٹ ورک کا انکشاف ممکن ہو سکے گا۔ عدالت میں پیشی کے دوران این آئی اے نے زور دیا کہ رانا سے حاصل ہونے والی معلومات تفتیش کے اگلے مراحل کے لیے نہایت اہم ہوں گی۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ رانا کا ہندوستان واپس لایا جانا ملک کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ایک بڑی کامیابی ہے۔ این آئی اے اب رانا سے مکمل معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، تاکہ 26/11 جیسے بھیانک سانحے میں مکمل سچائی سامنے آ سکے اور مجرموں کو ان کے انجام تک پہنچایا جا سکے۔
اس پیش رفت سے ممبئی حملے کے متاثرین کے خاندانوں میں انصاف کی امید ایک بار پھر جاگ اٹھی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined