قومی خبریں

گجرات بیسٹ بیکری آتشزدگی اور قتل واقعہ کے 2 ملزمین کو ممبئی سیشنز کورٹ نے بے قصور قرار دیا

بیسٹ بیکری کیس میں سزا کاٹ رہے دو ملزمین ہرشد راؤجی بھائی سولنکی اور مفت منی لال گوہل کو ثبوتوں کی کمی کے سبب بے قصور قرار دیا گیا ہے۔

عدالت، علامتی تصویر آئی اے این ایس
عدالت، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

2002 میں گجرات ہندو-مسلم فسادات کی آگ میں جل رہا تھا اور ہر طرف مار کاٹ مچی ہوئی تھی تو ایسے ماحول میں وڈودرا شہر کی بیسٹ بیکری میں جو کچھ ہوا اسے بھلایا نہیں جا سکتا۔ پہلے تو فسادیوں نے بیسٹ بیکری میں لوٹ پاٹ مچائی اور پھر اسے آگ کے حوالے کر دیا۔ اس واقعہ میں 14 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اسی بیسٹ بیکری آتشزدگی اور قتل واقعہ کے 2 ملزمین 13 جون کو ممبئی سیشنز کورٹ کے ذریعہ بے قصور قرار دیئے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کیس میں سزا کاٹ رہے دو ملزمین ہرشد راؤجی بھائی سولنکی اور مفت منی لال گوہل کو ثبوتوں کی کمی کے سبب بے قصور قرار دیا ہے۔

Published: undefined

بیسٹ بیکری قتل معاملے میں وڈودرا شہر کی پولیس نے بیکری کے مالک کی بیٹی اور ایک دیگر چشم دید شکایت دہندہ ظاہرہ شیخ کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ بیسٹ بیکری واقعہ میں شروع میں مجموعی طور پر 21 افراد کو ملزم بنایا گیا تھا۔ لیکن ذیلی عدالت میں چشم دید ظاہرہ شیخ، ظاہرہ کی ماں شہرالنساء، چھوٹا بھائی نصیب اللہ پولیس کو دیئے بیان سے پلٹ گئے اور 27 جون 2003 کے دن اسپیشل فاسٹ ٹریک کورٹ نے سبھی 21 ملزمین کو بری کر دیا۔

Published: undefined

گجرات فسادات کے متاثرین کے لیے جدوجہد کر رہی سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ نے اس معاملے کو میڈیا میں اٹھایا اور حقوق انسانی کمیشن کے ساتھ سپریم کورٹ کا رخ کیا۔ اس معاملے کو اٹھانے کے دوران تیستا نے صرف ایک سوال پوچھا کہ اگر اس معاملے میں سبھی 21 لوگ بے قصور ہیں تو پھر آگ کس نے لگائی اور 14 لوگوں کی موت کیسے ہوئی؟

Published: undefined

بعد ازاں بیسٹ بیکری معاملے کی عرضی گزار ظاہرہ شیخ کے مطالبہ پر کیس کی سماعت ممبئی منتقل کر دی گئی۔ 12 اپریل 2004 کو سپریم کورٹ نے ممبئی میں کیس منتقل کیا اور نئے سرے سے کیس چلانے کا حکم دیا۔ 4 اکتوبر 2004 سے ممبئی کی عدالت میں چلی سماعت کے بعد 24 فروری 2006 میں کیس کے 9 ملزمین کو قصوروار قرار دیا گیا تھا، جبکہ 8 کو بری کر دیا گیا اور سبھی قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ اس کیس میں 4 فرار ملزم کو 2013 میں پکڑا گیا۔

Published: undefined

بہرحال، ذیلی عدالت کے فیصلے کو ملزمین نے بامبے ہائی کورٹ میں چیلنج پیش کیا۔ 9 جولائی 2012 کو بامبے ہائی کورٹ نے 4 قصورواروں سنجے ٹھکر، بہادر سنگھ چوہان، سانا بھائی باریا اور دنیش راجبھر کے عمر قید کی سزا کو قائم رکھا تھا۔ جبکہ دیگر 5 ملزمین راجو باریا، پنکج گوساوی، جگدیش راجپوت اور سریش عرف لالو، شیلیش ٹاڈوی کو بری کر دیا تھا۔

Published: undefined

اس معاملے میں جن چار فرار ملزمین کو بعد میں پکڑا گیا، ان کا مقدمہ ممبئی کی اسپیشل سیشن کورٹ میں چلا۔ چار ملزمین میں سے دو ملزمین کی ٹرائل کے دوران موت ہو گئی۔ کیس کے دو ملزمین ہرشد راؤ بھائی سولنکی اور مفت منی لال گوہل جیل میں ہیں اور ممبئی کے اسپیشل سیشن کورٹ نے انہی دونوں پر آج فیصلہ سناتے ہوئے انھیں بے قصور قرار دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined