قومی خبریں

ملک کے 140 کروڑ عوام بی جے پی کو 140 سیٹوں کو لئے ترسا دیں گے: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے جھانسی میں بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس بار 140 کروڑ عوام بی جے پی کو 140سیٹوں کے لئے ترسا دیں گے، جھانسی میں بی جے پی کی وداعی کی جھانکی تیار ہو رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

 

جھانسی: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے جھانسی میں بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس بار 140 کروڑ عوام بی جے پی کو 140سیٹوں کے لئے ترسا دیں گے، جھانسی میں بی جے پی کی وداعی کی جھانکی تیار ہو رہی ہے۔

Published: undefined

یہاں جھانسی لوک سبھا سیٹ سے انڈیا اتحاد کے امیدوار پردیپ جین کی حمایت میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ پہنچے ایس پی سربراہ اکھلیش نے کہا کہ ان کی معیاد کار میں مہنگائی، بے روزگاری شباب پر ہے۔ سرمایہ کاری کے نام پر صفر ہے اور ہر امتحان میں پیپر لیک، ڈیفنس ایکسپو کے نام پر صفر، جی۔20 میں جو تماشہ دکھایا وہ بھی صفر ہے۔ حکومت پوری طرح سے ناکام ہو چکی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بندیل کھنڈ کے کسان ملک کی دیگر کسی جگہ کے مقابلے میں زیادہ پریشان ہے۔ اس کو دھوکہ ملا ہے۔ اس حکومت کی ہر بات جھوٹی ہے۔ وعدے جھوٹے ہیں۔ مہنگائی بڑھی ہے۔ ہر چیز کی قیمت بڑھی ہے اس لئے آج بی جے پی کے پاس جواب نہیں ہے۔ وہ اپنے ہی بیانیہ میں پھنس گئی ہے اور اب باہر آنے والی نہیں ہے۔ جو من کی بات کرتے تھے ۔انہیں آئین کی بات سنی ہوگی۔

Published: undefined

اکھلیش نے کہا کہ جھانسی میں بی جے پی کی وداعی جھانکی تیار ہورہی ہے۔ سرحد پر سیکورٹی بڑھائیے۔ چار جون کے بعد بی جے پی والے بھاگیں گے اس لئے سرحد پر سیکورٹی بڑھائیے۔ کہاوت ہے جو دوسروں کے لئے گڑھا کھودتے ہیں اس میں پہلے خود گرتے ہیں۔ ان کی باتیں ان کی کہانی اب کوئی نہیں سننا چاہتا ہے۔ بی جے پی کا ہر ڈائیلاگ اب گھسا پٹا نظر آتا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے بی جے پی بی جے پی لاء اینڈ آرڈر کو ختم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہ اکہ اس حکومت میں لاء الگ کردیا ہے اور آرڈر الگ تھلگ پڑ گیا ہے۔ آبادی کے حساب سے جس کا جتنا حق ہے وہ ملنا چاہئے۔ دلتوں، پچھڑوں، اور قبائلیوں کا ریزرویشن بی جے پی نے چھینا ہے۔ نجکاری میں ریزرویشن نافذ نہیں ہوتا ایسے میں نجکاری بڑھنے سے روزگار ختم ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined