محمد یونس/شیخ حسینہ، تصویر سوشل میڈیا
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی مشکلیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت نے ہفتہ کی شام کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ کارروائی دہشت گردی مخالف قانون کے تحت کی گئی ہے۔ اس قدم کو شیخ حسینہ کے لیے بہت بڑا جھٹکا تسلیم کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
یونس حکومت کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا، ’’اس سلسلے میں سرکاری گزٹ نوٹیفکیشن اگلے کام کے دن پر جاری کیا جائے گا۔‘‘ بیان میں آگے کہا گیا کہ یہ پابندی تب تک نافذ رہے گی جب تک عوامی لیگ اور اس کے رہنماؤں کے خلاف بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل (آئی سی ٹی) میں چل رہی سماعت مکمل نہیں ہو جاتی تاکہ ملک کے تحفظ اور خود مختاری کا دفاع کیا جا سکے۔
Published: undefined
یونس حکومت نے یہ بھی کہا کہ یہ فیصلہ 2024 کے جولائی میں ہوئی تحریک کے رہنماؤں اور کارکنوں کے تحفظ کو یقینی کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ فیصلہ بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل میں مقدمہ چلانے والے شکایت کنندگان اور گواہوں کے تحفظ کے لیے بھی لیا گیا ہے۔ یونس کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں آئی سی ٹی قانون میں بھی تبدیلی کی گئی، جس س سے اب کسی بھی سیاسی پارٹی اور اس کی تنظیم پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
وہیں یونس حکومت کے ذریعہ پابندی لگائے جانے پر عوامی لیگ نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس فیصلہ کو جابرانہ اور غیر جمہوری قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ 1949ء میں قائم عوامی لگ نےدہائیوں تک مشرقی پاکستان میں بنگالیوں کی خود مختاری کے لیے تحریک کی قیادت کی اور آخرکار 1971 کے ’مکتی سنگرام‘ کی قیادت کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined