
آئی اے این ایس
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے جمعہ کے روز کووڈ-19 کے بارے میں ایک نئی ویب سائٹ لانچ کی ہے، جس میں اس وائرس کی ابتدا کے لیے چین کو براہ راست ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق یہ وائرس چین کے شہر ووہان کی ایک لیبارٹری سے لیک ہوا تھا۔
اس ویب سائٹ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر کے ساتھ ایک نمایاں بینر بھی لگایا گیا ہے، جس پر تحریر ہے، ’لیب لیک، کووڈ-19 کی اصل حقیقت‘۔ اس ویب پیج میں سابق صدر جو بائیڈن، امریکہ کے سابق اعلیٰ طبی مشیر ڈاکٹر انتھونی فاؤسی اور عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) پر بھی کورونا وائرس کی اصل کو چھپانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں سی آئی اے نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں ووہان کی لیب سے وائرس کے لیک ہونے کے امکان کو تسلیم کیا گیا ہے۔ اگرچہ سی آئی اے پہلے کہہ چکی ہے کہ اس کے پاس وائرس کی اصل شناخت کے لیے مکمل معلومات موجود نہیں، لیکن نئی رپورٹ میں لیب لیک تھیوری کو قابل غور قرار دیا گیا ہے۔
ویب سائٹ، جو پہلے کووڈ-19 ویکسینیشن کے لیے ایک وسائل کا مرکز تھی، اب مکمل طور پر وائرس کی ممکنہ لیبارٹری اصل پر مرکوز ہو گئی ہے۔ اس میں واضح طور پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اور دیگر ڈیموکریٹس نے کئی برسوں پر محیط تاخیری، مبہم اور غیر ذمہ دارانہ مہم کے ذریعے سچائی کو چھپایا۔
Published: undefined
ویب سائٹ پر پانچ اہم نکات درج ہیں جو وائرس کی قدرتی نہیں بلکہ مصنوعی یا تجرباتی اصل کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان نکات کے مطابق:
1. وائرس میں ایک خاص حیاتیاتی خصوصیت پائی جاتی ہے جو قدرتی طور پر موجود نہیں۔
2. تمام کیسز ایک ہی انسانی داخلے سے شروع ہوئے، جو ماضی کی وباؤں سے مختلف ہے جہاں متعدد بار وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا تھا۔
3. ووہان میں چین کی اہم سارس تحقیقاتی لیب موجود ہے، جہاں ناکافی حفاظتی اقدامات کے باوجود جینیاتی تبدیلی اور وائرس کو طاقتور بنانے پر کام کیا جاتا رہا ہے۔
Published: undefined
4. 2019 کی خزاں میں ووہان انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی کے کئی محققین کورونا جیسی علامات کے ساتھ بیمار ہوئے، جو مقامی وائلڈ لائف مارکیٹ میں وائرس کی دریافت سے کافی پہلے کی بات ہے۔
5. سائنسی معیار کے مطابق، اگر وائرس کی قدرتی اصل کا کوئی ٹھوس ثبوت ہوتا تو وہ اب تک ضرور سامنے آ چکا ہوتا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
وائٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق نئی ویب سائٹ نہ صرف وائرس کی ممکنہ اصل کو ظاہر کرتی ہے بلکہ یہ بھی بتاتی ہے کہ کس طرح ڈیموکریٹس اور مین اسٹریم میڈیا نے لیب لیک مفروضے اور متبادل علاج کو بدنام کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined