عالمی خبریں

فائزر اور موڈرنا کے ٹیکوں کی فراہمی کے لئے ہمیں ہندوستان کی منظوری کا انتظار: امریکہ

پرائس نے بتایا کہ جنوب ایشیاء میں ہم افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، مالدیپ، پاکستان اور سری لنکا کو ویکسین فراہم کر رہے ہیں اور اب تک دنیا بھر میں تقریباً 40 ملین خوراکیں فراہم کی جا چکی ہیں۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

نئی دہلی: امریکہ نے کہا ہے کہ وہ کورونا ویکسین پر حکومت ہند کی جانب سے ہری جھنڈی دکھائے جانے کا انتظار کر رہا ہے۔ امریکہ کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم جو ویکسین دیگر ممالک کو بھیج رہے ہیں وہی ویکسین ہندوستان کو بھیجے جانے کے لئے حکومت ہند کی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا، ’’حکومت ہند سے ہری جھنڈی دکھائے جانے پر ہم ان ٹیکوں کو تیزی کے ساتھ برآمد کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ٹیکے پاکستان، نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش کو برآمد کیے جا رہے ہیں لیکن ہندوستان کے معاملہ میں وقت لگ رہا ہے کیونکہ ایمرجنسی طور پر درآمدگی میں کچھ دقتیں ہیں۔‘‘

Published: undefined

امریکہ نے اپنے گھریلو ذخیرے سے 80 ملین خوراکیں دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ مشترک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ہندوستان کو بھی موڈرنا اور فائزر کی 3 سے 4 ملین تک خوراکیں حاصل ہونے کی امید ہے۔ وہیں دوسری جانب موڈرنا کو ہندوستان کے ڈرگ کنٹرولر جنرل کی جانب سے ایمرجنسی استعمال کی جازت فراہم ہو چکی ہے۔ وہیں، فائزر نے تاحال ہندوستان میں ایمرجنسی استعمال کے لئے درخواست ہی پیش نہیں کی ہے۔

Published: undefined

محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا، "ہمارے ٹیکوں کی خوراکیں بھیجنے سے قبل یہ ضروری ہے کہ تمام ممالک اپنے مقامی نقل و حمل، ضابطہ کار اور قانونی عمل کو پورا کر لیں۔ ہندوستان نے متعلقہ اصول و ضوابط کا جائزہ لینے کے لئے مزید وقت کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک بار جب ہندوستان قانونی عمل کو مکمل کر لے گا تو ہم تیزی کے ساتھ ہندوستان کو ویکسین فراہم کریں گے۔

Published: undefined

پرائس نے بتایا کہ جنوب ایشیاء میں ہم افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، مالدیپ، پاکستان اور سری لنکا کو لاکھوں ویکسین فراہم کر رہے ہیں اور اب تک دنیا بھر میں تقریبا 40 ملین خوراکیں فراہم کی جا چکی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined