علامتی تصویر / اے آئی
واشنگٹن: امریکہ کے محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کے لیے ویزا اپائنٹمنٹ کا عمل دوبارہ شروع کرے گا، جسے کچھ عرصہ قبل معطل کر دیا گیا تھا۔ امریکی حکومت نے اس عمل کو ایک نئے اصول کے تحت بحال کیا ہے، جس کے مطابق اب ویزا کے تمام درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی مکمل جانچ کی جائے گی۔
امریکی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے درخواست دینے والے تمام امیدواروں کو ہدایت دی جائے گی کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پروفائلز کی پرائیویسی سیٹنگ ‘پبلک’ رکھیں تاکہ حکام ان کی آن لائن سرگرمیوں کا جائزہ لے سکیں۔
Published: undefined
پریس ریلیز کے مطابق، ’’ہم ویزا کی اسکریننگ کے دوران دستیاب تمام معلومات کا استعمال کرتے ہیں تاکہ ان افراد کی شناخت کی جا سکے جو امریکہ میں داخلے کے لیے نااہل ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔‘‘
نئی پالیسی کے تحت درخواست دہندگان کی ڈیجیٹل موجودگی، بشمول ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کی جانے والی پوسٹس، لائیکس، کمنٹس اور فالو کیے جانے والے اکاؤنٹس کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ حکام کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا کا ریکارڈ کسی فرد کے رجحانات، تعلقات اور ممکنہ خطرات کو جانچنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ بیرونِ ممالک میں موجود امریکی سفارت خانے اور قونصل خانے جلد ہی طلبہ ویزا کے لیے نئی اپائنٹمنٹس کا عمل شروع کر دیں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایک حکم کے تحت دنیا بھر میں موجود امریکی سفارت خانوں کو اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے اپائنٹمنٹ کا عمل معطل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس فیصلے کے پیچھے سکیورٹی سے متعلق خدشات اور ویزا درخواست دہندگان کی سوشل میڈیا پروفائلز کی جانچ کو مؤثر بنانے کا مقصد بتایا گیا تھا۔
Published: undefined
ٹرمپ حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ ایک ایسی پالیسی پر کام کر رہی ہے جس کے تحت ہر ویزا امیدوار کے آن لائن ڈیٹا کا تجزیہ کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کو پہلے ہی پہچانا جا سکے۔ اس کے بعد اب باضابطہ طور پر نئی گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں جن کے تحت ویزا دینے کے عمل کو دوبارہ شروع کیا گیا ہے لیکن مزید سخت شرائط کے ساتھ۔
نئی پالیسی پر انسانی حقوق کی بعض تنظیموں نے اظہارِ تشویش کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کی لازمی جانچ آزادی اظہار اور پرائیویسی کے بنیادی اصولوں سے متصادم ہو سکتی ہے۔ تاہم امریکی حکام کا اصرار ہے کہ یہ اقدام صرف قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined