تصویر سوشل میڈیا
امریکہ نے پاکستان کو ایک بار پھر جھٹکا دیا ہے۔ امریکہ نے پاکستان پر کئی نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ پابندی اس کی لمبی دوری کی بیلسٹ میزائلوں کے پروگراموں کی وجہ سے لگائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے سرکاری نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) اور اس سے جڑی کراچی واقع تین کمپنیوں پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ یو ایس اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے بتایا کہ یہ پابندی جانی نقصان والے اسلحوں اور تکنیک کو روکنے کے لیے لگائی گئی ہے۔
Published: undefined
اس فیصلے کے بعد کوئی بھی امریکی سامان پاکستان کی پابندی شدہ اکائیوں کو نہیں بھیجی جا سکتی۔ اتنا ہی نہیں، امریکہ کا کوئی شہری یا کاروباری بھی ان کے ساتھ جڑ نہیں سکتا ہے۔ امریکہ کے ذریعہ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی لمبی دوری کے میزائل کے پھیلاؤ کے خطرے کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ واضح ہو کہ این ڈی سی کا ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں ہے۔ یہ پاکستان کی میزائلوں کے لیے ضروری سامان منگانے میں بھی فعال رہتا ہے۔ اس نے جوہری اسلحہ لے جانے میں اہل شاہین میزائل کو بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
Published: undefined
امریکہ کے ذریعہ لگائی گئی پابندی کے دائرے میں تین نجی پاکستانی فرم بھی آتے ہیں۔ یہ ہیں ایفلیٹس انٹرنیشنل، اختر اینڈ سنس پرائیویٹ لمیٹڈ اور راک سائڈ انٹرپرائزز۔ ان سبھی پر الزام ہے کہ یہ میزائل پروگرام میں این ڈی سی کی مدد کرتے ہیں۔ جوہری سائنس دانوں کی تحقیق بتاتی ہے کہ پاکستان کے پاس اب 170 جوہری ہتھیار ہیں۔ پاکستان میں پہلا جوہری تجربہ 1998 میں ہوا تھا۔
میتھیو ملر نے واضح طور پر کہا ہے کہ امریکہ مشتبہ طریقے سے اسلحوں کے پھیلاؤ اور خرید و فروخت کی سرگرمیوں پر کارروائی کرتا رہے گا۔ وہیں واشنگٹن واقع پاکستانی سفارت کانہ کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی رد عمل سامنے ںہیں آیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined