سوشل میڈیا
واشنگٹن: امریکہ میں 26/11 ممبئی حملوں کے ملزم تہوّر رانا کی ہندوستان حوالگی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ امریکی عدالت نے رانا کے ہندوستان بھیجے جانے کے حوالے سے فیصلہ سنایا ہے، جس کے بعد اب ہندوستان کی جانب سے حوالگی کی کارروائی تیز کی جا رہی ہے۔ تہوّر رانا پر الزام ہے کہ اس نے ممبئی حملوں کے کلیدی ملزم ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کی مدد کی تھی، جس نے اس حملے کے لیے ٹھکانوں کی ریکی کی تھی۔
Published: undefined
امریکی عدالت نے اگست 2024 میں فیصلہ سنایا تھا کہ تہوّر رانا کو ہندوستان بھیجا جائے گا۔ تہور رانا نے اس فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ اس فیصلے کے تحت رانا کی ہندوستان حوالگی کے لیے دونوں ممالک کے معاہدہ کے تحت رانا کو ہندوستان لانے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ عدالت نے اس بات کی وضاحت کی کہ رانا کے خلاف ہندوستان میں لگائے گئے الزامات امریکی عدالتوں کے الزامات سے مختلف ہیں اور ان کے ساتھ کسی قسم کا تنازعہ نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ رانا کے خلاف ہندوستانی قوانین کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا اور اسے کسی بھی قانونی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوگا۔
Published: undefined
تہوّر رانا کو 2009 میں ایف بی آئی نے شکاگو سے گرفتار کیا تھا، جہاں وہ اپنے ایک کاروباری شراکت دار کے ساتھ رہ رہا تھا۔ ایف بی آئی کے مطابق رانا پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور لشکرِ طیبہ کا ایک اہم آپریٹو تھا۔ رانا پر الزام ہے کہ اس نے ڈیوڈ ہیڈلی کی مدد کی تھی، جس نے ممبئی میں دہشت گردوں کے لیے ہدف کی جگہوں کی چھان بین کی تھی۔ ہیڈلی نے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی اور رانا نے اس کی معاونت کی تھی۔
Published: undefined
رانا پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے حملوں کے لیے مالی امداد فراہم کی تھی اور دہشت گردوں کو ضروری سامان مہیا کیا تھا۔ ہندوستان کی جانب سے اس کے خلاف امریکی عدالت میں مضبوط شواہد پیش کیے گئے، جس کے بعد امریکی جج نے رانا کے ہندوستان منتقلی کے حق میں فیصلہ دیا۔ ان شواہد میں رانا کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined