عالمی خبریں

شامی صدر سے ملاقات کے بعد ٹرمپ کے دورۂ دمشق کی ابتدائی تیاریاں شروع

وائٹ ہاؤس میں شامی صدر احمد الشرع سے تاریخی ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ جلد دمشق کا دورہ کریں گے۔ العربیہ کے مطابق ابتدائی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں اور نئے معاہدوں کا اعلان متوقع ہے

<div class="paragraphs"><p>وائٹ ہاؤس میں شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات کرتے صدر ٹرمپ / Getty Images</p></div>

وائٹ ہاؤس میں شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات کرتے صدر ٹرمپ / Getty Images

 
Anadolu

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے شامی صدر احمد الشرع سے ہونے والی اپنی اہم ملاقات کو بہت بہتر قرار دیتے ہوئے واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ جلد دمشق کا دورہ کر سکتے ہیں۔ عرب میگزین المجلہ کے مطابق دورے کے ابتدائی انتظامات پر خاموشی سے کام شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ العربیہ کی رپورٹر نے بھی تصدیق کی ہے کہ ٹرمپ آنے والے ہفتوں میں کچھ نئے معاہدوں کے اعلان کی توقع رکھتے ہیں اور اگر ان معاہدوں پر حتمی دستخط ہو گئے تو وہ انہیں اعلان کرنے کے لیے خود دمشق جائیں گے۔

Published: undefined

گزشتہ پیر کو دونوں صدور کی وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات نہ صرف سیاسی طور پر اہم تھی بلکہ تاریخی بھی تھی، کیونکہ یہ شام کے صدر کی آزادیِ شام (1946) کے بعد وائٹ ہاؤس آمد کا پہلا موقع تھا۔ ٹرمپ نے ملاقات کے دوران اپنے شامی ہم منصب کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک مضبوط اور دور اندیش شخصیت قرار دیا، جو ان کے بقول ’’جنگ زدہ شام کو دوبارہ کھڑا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘‘

صدر احمد الشرع نے گزشتہ برس ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کر کے بھی ایک علامتی سنگ میل عبور کیا تھا، کیونکہ وہ کئی دہائیوں بعد اقوام متحدہ میں خطاب کرنے والے پہلے شامی صدر تھے۔ ان کا یہ عالمی ظہور شام میں نئی سیاسی تبدیلیوں کے بعد سامنے آیا، جب سابق صدر بشار الاسد 8 دسمبر 2024 کو ماسکو روانہ ہوئے اور ان کے اقتدار کے خاتمے کے بعد البلاد کی قیادت الشرع کو منتقل ہوئی۔

Published: undefined

اقتدار سنبھالتے ہی الشرع نے دمشق کے علاقائی اور عالمی تعلقات کو ازسرِ نو مستحکم کرنے کی پالیسی اپنائی۔ انہوں نے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو ترجیح دی، جبکہ ساتھ ہی مغربی ممالک خصوصاً امریکہ کے ساتھ رابطے بہتر بنانے کی کوشش بھی کی۔ اسی سلسلے میں انہوں نے ٹرمپ سے پہلی ملاقات مئی میں ریاض میں کی تھی۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں کی ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نیویارک میں ہوئی، جبکہ تازہ ترین ملاقات وائٹ ہاؤس میں ہوئی جو دونوں ممالک کے تعلقات کے نئے مرحلے کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔

اس دوران امریکی انتظامیہ نے شام پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کی کوششوں کو تیز کرے۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک نے باکو اور پیرس میں کئی غیر اعلانیہ ملاقاتیں کیں تاکہ سرحدی کشیدگی میں کمی اور ممکنہ امن فارمولے کے لیے راستہ ہموار کیا جا سکے۔ شامی صدر نے چند روز قبل اس بات کی تصدیق کی کہ مذاکرات جاری ہیں، تاہم ان میں اب بھی کئی پیچیدگیاں موجود ہیں۔ ان کے مطابق ’’چیلنجز نمایاں ہیں لیکن کچھ اہم پیش رفت بھی ہوئی ہے۔‘‘

Published: undefined

ٹرمپ کے ممکنہ دورۂ دمشق کو خطے میں ایک بڑی سفارتی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب شام نئی داخلی و خارجی سمتوں کا تعین کر رہا ہے۔ اگر یہ دورہ مکمل ہوتا ہے تو یہ نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا اشارہ ہوگا بلکہ مشرقِ وسطیٰ میں ایک نئی سیاسی لہر بھی پیدا کر سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined