فائل تصویر آئی اے این ایس
وہائٹ ہاؤس صرف امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر ہی نہیں بلکہ سپر پاور ملک کی پہچان ہے۔ جو بھی امریکہ جاتا ہے، اس کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ وہائٹ ہاؤس اپنی آنکھوں سے ضرور دیکھے لیکن اب موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس تاریخی عمارت کو اپنے انداز میں تبدیل کرنے پر آمادہ ہیں اور اس لئے امریکہ کی شان کہی جانے والی اس عمارت میں بلڈوزر چل رہا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ صدر بننے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ رئیل اسٹیٹ بزنس مین تھے۔ عظیم الشان عمارتیں اور لگژری پروجیکٹ بنانا ان کا کاروبار اور مشغلہ ہے۔ 2024 کا الیکشن جیتنے کے بعد ٹرمپ نے ایک نیا منصوبہ شروع کیا تھا جس کے تحت وہائٹ ہاؤس میں ایک عظیم الشان ڈانس ہال بنانا تھا۔ یہ بال اتنا بڑا ہوگا کہ اس میں ایک وقت میں 999 افراد بیٹھ سکیں گے۔ یہ نیا بال 90 ہزار مربع فٹ کا ہوگا اور اسے تقریباً 250 ملین ڈالر کی لاگت سے تیارکیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے ٹرمپ امریکی صدور کی سرکاری رہائش گاہ رہے وہائٹ ہاؤس کے ایک حصے میں بلڈوزر چلوا رہے ہیں تاکہ اپنے منصوبے کوعملی جامہ پہنا سکیں۔
Published: undefined
وہائٹ ہاؤس کے جس حصے کو ٹرمپ توڑ رہے ہیں وہ عمارت کا ایسٹ ونگ ہے اور یہ بہت چھوٹا ہے۔ اس میں خاتون اول کا دفتر اور عملہ رہتا ہے۔ ٹرمپ نے واشنگٹن پوسٹ کو پروجیکٹ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ آپ کو شاید پیچھے سے تعمیری کام کی آواز سنائی دے رہی ہوگی، میرے کانوں کے لئے تو یہ موسیقی ہے۔ مجھے یہ آواز پسند ہے، دوسرے لوگوں کو یہ پسند نہیں آتی۔ مجھے لگتا ہے کہ جب میں وہ آواز سنتا ہوں تو مجھے پیسوں کی یاد آتی ہے، کیونکہ میں اس کے لیے پیسے دے رہا ہوں۔
Published: undefined
ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ وہ ذاتی طور پر اس منصوبے کی مالی معاونت کر رہے ہیں اور ٹیکس دہندگان کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ ٹرمپ کی جانب سے یہ قدم اس وقت سامنے آیا جب امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن تیسرے ہفتے میں داخل ہو رہا ہے۔ ٹرمپ کے اس فیصلے کی اپوزیشن اور میڈیا کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ ذاتی عیش و عشرت کے لیے وہائٹ ہاؤس کی تاریخ عمارت کو سبوتاژ کر رہے ہیں جب کہ ٹرمپ کے حامی اسے قومی وقار کی بحالی والا قدم قرار دے رہے ہیں۔
Published: undefined
کئی سینیٹروں نے بھی صدر کے ڈریم پروجیکٹ پر تنقید کی ہے۔ سینیٹر الزبتھ وارن نے ایکس پر لکھا کہ اخراجات بڑھ رہے ہیں؟ ٹرمپ بلڈوزر کی آواز میں مصروف ہیں! کانگریس کی خاتون سوزان ڈیل بین نے کہا کہ ٹرمپ بہت زیادہ خود غرض ہیں۔ وہیں ہلیری کلنٹن نے کہا کہ یہ آپ کا گھر ہے اور وہ اسے برباد کر رہے ہیں۔ نیشنل ٹرسٹ فار ہسٹورک پلیسز نے کہا کہ ایسٹ ونگ کو بچانا چاہیے، نئی عمارت پرانے ڈیزائن کو برباد کر دے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined